Tuesday, July 15, 2025
 

ریاستی اداروں کے لیے حکومتی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ

 



وفاقی حکومت نے تمام ریاستی اداروں کے لیے حکومتی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ اس فیصلے کے تحت ریاست ملکیتی اداروں کو فنڈز کی فراہمی کا نیا فارمولا تیار کیا گیا ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ نے پرفارمنس سے منسلک فنڈنگ کا نیا ماڈل تجویز کردیا ہے۔ جاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مجوزہ ماڈل کے تحت ریاستی اداروں کو مالی امداد اس وقت تک نہیں دی جائیگی جب تک ادارے مخصوص اہداف پورا نہ کریں۔  مقصد مالیاتی نظم وضبط کو فروغ دینا ہے ، آپریشنل کارکردگی بہتر کرنا اور اداروں کو مالی نقصان سے ہٹاکر ویلیو کریشن کی جانب لانا ہے۔ یہ بھی مقصد ہے کہ سرکاری رقم کا ہر روپیہ ملکی ترقی میں استعمال ہو۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ہدف حاصل کرنے میں ناکامی پر مالی مدد کم کردی جائیگی۔ فنڈنگ کا نیا ماڈل ایک طویل مدتی حکمت عملی ہے جو ریاست کو مالی سرپرست سے نکال کر اداروں کو نتیجہ خیز بنانے والا بنانے کی طرف ایک کوشش ہے۔ یہ ماڈل ایک واضح پیغام دیتا ہی کہ ریاستی اداروں کے لیے اب صرف بقا کافی نہیں، اداروں کو اپنے وسائل کا موثر استعمال اور بہتر نتائج دکھانے ہوں گے۔ اس سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کو زیادہ بہتر مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔ ریاستی اداروں کو مسلسل مالی امداد نے نااہلی اور مالی خود اطمینانی پیدا کی ہے۔ ادارے اس امید پر چلتے ہیں کہ حکومت کسی بھی صورت ان کو سہارا دے گی۔ اس غیرمشروط مدد نے قومی وسائل کا ضیاع کیا۔ جدت، لاگت میں کمی اور سٹرٹیجک اصلاحات کی حوصلہ شکنی بھی کی ہے۔ ادارے مالی بوجھ بن چکے ہیں۔ ریاستی ادارے ہر سال قومی بجٹ پر اثر ڈالتے ہیں۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ریاستی اداروں کا معیشت یا عوامی خدمات میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ حکومت بار بار خسارے والے اداروں میں بغیر کسی واضح پرفارمنس روڈ میپ کے سرمایہ کاری کرتی ہے جس کا نتیجہ آپریشنل جمود، ناقص حکمرانی اور اہداف کی غلط ترجیحات کی صورت میں نکلتا، مالیاتی نظم و ضبط کمزور ہو جاتا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل