Wednesday, July 16, 2025
 

ڈولفن کا چونچ میں اسفنج پھنسا کر شکار کرنے کا منفرد طریقہ

 



آسٹریلیا میں ڈولفن نے سمندر کی تہہ سے شکار ڈھونڈ نکالنے کے لیے ایک منفرد اور ذہین طریقہ اختیار کر لیا ہے۔ یہ ڈولفن اپنی چونچ پر ایک اسفنج پھنساتی ہیں (بالکل جوکر کی ناک کی طرح) جس سے انہیں سمندر کی تہہ میں چھان بین کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس طریقے سے مٹی میں چھپی مچھلی سینڈ پرچ حرکت میں آجاتی ہیں اور ڈولفن ان کا باآسانی شکار کر لیتی ہیں۔ البتہ، جرنل رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رویہ جتنا مشکل دکھتا ہے اس سے زیادہ مشکل ہے۔ چونچ پر پھنسایا گیا اسفنج جہاں حفاظت کرتا ہے وہیں ڈالفن کے پیچیدہ ایکو لوکیشن سسٹم (جو ان کے آواز کے ذریعے محسوسات اور سمت شناسی کا بنیادی ذریعہ ہوتا ہے) میں مداخلت کرتا ہے۔ ڈینمارک کی یونیورسٹی آف آرہس کی مرین بائیولوجسٹ اور تحقیق کی شریک مصنفہ ایلن روز جیکبز کا کہنا تھا کہ اس (یعنی اسنفج) سے آواز دبنے کے اثرات ہو سکتے ہیں جیسے کہ ایک ماسک سے ہوتے ہیں۔ ہر چیز تھوڑی سی عجیب دِکھتی ہے لیکن آپ اس سے نمٹنے کا ازالہ کر سکتے ہیں۔ تحقیق میں ایلن جیکبز نے زیر آب مائیکرو فونز کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کہ اسفنج پھنسانے کے باوجود ڈولفن ایکو لوکیشن کلکس کو استعمال کر رہی تھیں۔ بعد ازاں انہوں نے اسفنج سے مسخ ہونے والی آواز کی لہروں کی ماڈلنگ کی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل