Loading
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت اور اسرائیل کے جنگی جنون کو ناقابل قبول اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی بشمول ریاستی دہشت گردی، تمام اقوام کے لیے مشترکہ خطرہ ہے۔ چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں عالمی قوانین، انصاف، بات چیت اور تعاون پر مبنی پالیسیوں کے فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو دہرایا۔ وزیر خارجہ نے ایس سی او کو سیاسی، اسٹریٹجک اور معاشی اہمیت کا حامل پلیٹ فارم قرار دیا اور کہا کہ ایس سی او کا اتفاق رائے، باہمی احترام اور شفاف سفارت کاری پر مبنی ماڈل دنیا کے لیے امن و انصاف کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جارحیت، مداخلت اور یک طرفہ طاقت کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے، تنازعات کا حل صرف بات چیت، قانون اور انصاف کے اصولوں کے مطابق ممکن ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کی ایران اور غزہ کے خلاف کارروائیاں ناقابل قبول اور عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں، فلسطین کے مسئلے کا حل دو ریاستی حل میں ہے، جس میں یروشلم (القدس) فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہو۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کا الزام بغیر تحقیق کے پاکستان پر ڈالنا دو ایٹمی ممالک کو جنگ کے دہانے پر لے گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا تاہم ہم طاقت کے غیر ضروری استعمال کو معمول بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اسحاق ڈار نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ جامع و بامقصد مذاکرات پر زور دیا اور کہا کہ خطے میں پائیدار امن صرف پرامن تصفیے اور باہمی معاہدوں کے احترام سے ہی ممکن ہے۔ اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے افغانستان میں پائیدار امن کے لیے رابطہ گروپ کی بحالی کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی بشمول ریاستی دہشت گردی، تمام اقوام کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، جس سے سیاسی مقاصد کے لیے فائدہ اٹھانے کی روش ختم ہونی چاہیے، تجارتی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے ایس سی او کے فریم ورک میں ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، قومی کرنسی میں لین دین کے فروغ سے عالمی مالیاتی جھٹکوں سے بچا جا سکتا ہے۔ نائب وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ایس سی او کی متعدد اہم دستاویزات پر پاکستان کی جانب سے دستخط کیے اور بیلاروس کو تنظیم کا نیا مکمل رکن بننے پر خوش آمدید کہا۔ اسحاق ڈار نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ پاکستان ایس سی او کو پرامن، مستحکم اور باہم جڑے ہوئے خطے کے خواب کی تعبیر کا اہم ذریعہ سمجھتا ہے، ہم ’شنگھائی اسپرٹ‘ کی اقدار پر عمل کرتے ہوئے اجتماعی ترقی کے اس سفر میں پرعزم شراکت دار رہیں گے۔ وزیر خارجہ نے تیانجن میں اجلاس کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے مشترکہ ملاقات میں شرکت کی جہاں صدر شی نے علاقائی تعاون کی اہمیت اور شنگھائی تعاون تنظیم کے کردار پر روشنی ڈالی۔ اسحاق ڈار نے کرغزستان، قازقستان، روس اور ایران کے وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں اور باہمی تعلقات، تجارتی تعاون، توانائی، دفاع، زراعت اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ سے بات چیت میں اسحاق ڈار نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور پاکستان کی ایران کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اعادہ کیا۔ کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب قبل ازیں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت شکست تسلیم نہیں کرپارہا، پاکستان نے پہلگام واقعے پر جھوٹا بیانیہ کامیاب نہیں ہونے دیا، اگر بھارت نے پانی روکا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ عسکری سطح پر جنگ بندی برقرار ہے، مگر بھارت کی سیاسی قیادت کو شکست ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نہ پاکستان کا پانی روک سکتا ہے اور نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے، اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا۔ وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ ہوا، واہگہ بارڈر کی بندش، بھارتیوں کے ویزے منسوخ اور فضائی حدود کی بندش جیسے اقدامات اسی حکمت عملی کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بار بھارت کا بیانیہ کامیاب نہیں ہونے دیا، بھارت نے ماضی میں بھی پلوامہ جیسے جھوٹے الزامات لگائے اور اب پہلگام واقعے پر بھی جھوٹ پھیلانے کی کوشش کی تاہم پاکستان نے عالمی سطح پر مؤثر سفارت کاری سے بھارتی بیانیے کو مسترد کرایا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے مشکل ترین حالات میں معاشی ٹیک آف کیا، مہنگائی اور پالیسی ریٹ میں واضح کمی آئی اور پاکستان کو جی-20 میں شامل کرنا ہمارا ہدف ہے۔ علاوہ ازیں کوالالمپور میں اسحاق ڈار کی ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے بھی اہم ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات پہنچائیں اور آسیان کے چیئر کے طور پر ملائیشیا کی قیادت کو سراہا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے نہ صرف عسکری سطح پر دشمن کے عزائم ناکام بنائے بلکہ سفارتی محاذ پر بھی مؤثر حکمت عملی سے دنیا کو بھارت کی فاشسٹ پالیسیوں سے آگاہ کیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل