Loading
ایک نادر اور نایاب فلکیاتی مظہر میں آج سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آگیا جو مسلمانوں کے لیے قبلہ کے تعین میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق آج دوپہر جیسے ہی سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر پہنچا، سائے مکمل طور پر غائب ہو گئے۔ جو اس بات کی علامت ہے کہ سورج بالکل عمودی زاویے سے زمین پر روشنی ڈال رہا تھا۔ جدہ فلکیاتی سوسائٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مکہ مکرمہ کے آسمان پر سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر آ گیا، اور اس لمحے کعبہ کے اردگرد تمام سائے مکمل طور پر ختم ہو گئے۔ جس مقام سے سورج کو دیکھا جا سکتا ہو وہاں سے قبلہ کا درست تعین ممکن ہے۔ خیال رہے کہ یہ فلکیاتی مظہر سال میں دو بار مئی کے آخر اور جولائی کے وسط میں ہوتا ہے۔ یہ اُس وقت ہوتا ہے جب سورج Tropic of Cancer سے جنوب کی طرف سفر کرتا ہوا مکہ مکرمہ کے عرض بلد (21.4 ڈگری شمال) سے گزرتا ہے۔ اس واقعے کو "سولر زینتھ" (Solar Zenith) کہا جاتا ہے، جس میں سورج سیدھے زمین کے ایک خاص نقطے کے اوپر ہوتا ہے۔ صدر جدہ فلکیاتی سوسائٹی ماجد ابو زہرہ نے کہا کہ یہ واقعہ مکہ میں نمازِ ظہر کے وقت ہوا ہے، اور اس کا نہ صرف سائنسی بلکہ روحانی پہلو بھی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ لمحہ ایک روحانی ہم آہنگی کی نمائندگی کرتا ہے جب سورج کی روشنی براہ راست آسمان سے خانہ کعبہ پر پڑتی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل