Loading
وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے واضح کیا ہے کہ چیئرمین ایچ ای سی کی توسیع کا کوئی چانس نہیں ہے اور نہ ہی قانون میں کوئی گنجائش ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں فیڈرل بورڈ کے زیر انتظام سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ کے امتحانات کے نتائج کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سرچ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں اسامی مشتہر کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی بہت جلد اور میرٹ پر ہو گی۔ حکومت مکمل شفاف طریقے سے خود مختار چیئرمین لگائے گی۔ آج چیئرمین ایچ ای سی کی سرچ کمیٹی کا اجلاس ہے اور آج اشتہار کے بارے میں فیصلہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی کے ارکان میں سے کسی کو چارج دیا جائے گا اور موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کی توسیع کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اور نہ ہی ان کی خواہش ہے۔ ایچ ای سی کے ایکٹ کے مطابق کمیشن رکن ہی کو قائم مقام چیئرمین بنایا جائے گا۔ اس موقع پر صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ عدالت سے حکم امتناع کے باوجود ای ڈی ایچ ای سی کو چارج نہیں لینے دیا گیا، جس پر وزیر تعلیم نے جواب دیا کہ حیرت ہوئی کہ ای ڈی ایچ ای سی عدالت سے حکم امتناع لائے مگر جوائننگ نہیں ہوئی۔ ویسے تو پورا ملک ہی سٹے پر چل رہا ہے ۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل