Loading
وفاقی حکومت نے قرض پروگرام کیلیے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط کو پورا کردیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ترسیلات زر کی ٹرانزیکشنز پر بینکوں کیلئے منافع ختم کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق نئے بجٹ سے بینکوں کو ترسیلات زر موصول ہونے پر رقم نہیں دے گی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سیکرٹری فنانس کے مطابق 100 ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر ٹرانزیکشنز پر 35 ریال منافع دیا جا رہا تھا، رواں مالی سال تقریباً 2 سو ارب روپے بینکوں کو منافع کی مد میں دیئے جانے کا تخمینہ تھا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں معاشی ٹیم نے بریفنگ دی دیتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ ترسیلات زر موصول ہونے پر بینکوں کو منافع مرکزی بینک کے منافع سے دیا جا سکتا ہے۔ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران تقریباً 86 ارب روپے بینکوں کو منافع کی مد میں دیئے گئے۔ امداد اللہ بوسال نے کہا کہ ترسیلات زر کی ٹرانزیکشنز پر بینکوں کو ملنے والے منافع پر کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔ امداد اللہ بوسال نے کہا کہ مالیاتی گنجائش اور آئی ایم ایف شرائط پر بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے، مرکزی بینک ترسیلات زر پر بینکوں کو منافع کیلئے نئی سکیم تیار کر رہا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل