Loading
بھارتی پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کا پہلا دن سیاسی کشیدگی اور شور شرابے کی نذر ہو گیا، جب اپوزیشن جماعتوں نے پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر فوری بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ پیر کے روز ہونے والے اجلاس کے دوران کانگریس کی قیادت میں حزب اختلاف کے ارکان نے ایوان میں نعرے بازی کرتے ہوئے مودی حکومت سے پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر تفصیلی جواب طلب کیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے ہی اجلاس کا آغاز ہوا، اپوزیشن ارکان نے احتجاجی نعرے لگانا شروع کر دیے، جس کے باعث لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں کے اجلاس کچھ ہی دیر بعد ملتوی کر دیے گئے۔ اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے میڈیا سے گفتگو میں مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ صرف حکومتی ارکان کی آواز سننے کے لیے رہ گئی ہے۔میں ایوان کا قائد حزب اختلاف ہوں، مگر مجھے بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے آپریشن سندور پر اگلے ہفتے بحث کرائے جانے کا امکان ہے، تاہم اپوزیشن کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس حساس معاملے پر فوری جواب دیا جائے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر چکی ہیں تاکہ پہلگام حملے کے بعد شروع ہونے والے آپریشن سندور دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل