Loading
تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹریٹ کے درجنوں ملازمین شدید مالی بحران اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، گزشتہ نو ماہ سے ان ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی جاری ہے جبکہ قیادت کی جانب سے بارہا وعدہ کرنے کے باوجود بقایاجات کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2024 سے تنخواہوں میں کی گئی کٹوتی کو نہ تو بحال کیا گیا اور نہ ہی روکی گئی، کئی ملازمین نے پارٹی کے لیے خدمات انجام دیتے ہوئے گرفتاری، حراست اور تشدد جیسی مشکلات برداشت کیں لیکن انہیں سراہنے کے بجائے نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا۔ ایک سینیٔر پارٹی رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگرچہ پی ٹی آئی مالی مشکلات کا شکار ہے لیکن یہ شرمناک بات ہے کہ چند لاکھ روپے کی ادائیگی کیلیے بھی وسائل مہیا نہیں کیے جا سکے جبکہ پارٹی کو میڈیا ٹیم کے واجبات کی ادائیگی کے لیے تین ملین روپے وصول بھی ہو چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، اور شیخ وقاص اکرم کو ملازمین کی مشکلات سے بارہا آگاہ کیا گیا، لیکن کوئی عملی قدم نہ اٹھایا گیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل