Loading
اسرائیلی ناکے میں محصور غذائی قلت سے موت کے دہانے پر پہنچ جانے والے فلسطینی بچوں کے لیے متحدہ عرب امارات اور اردن نے ٹنوں وزنی امدادی سامان ہیلی کاپٹرز کے ذریعے گرایا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ امدادی سرگرمیاں ان علاقوں میں کی گئیں جہاں زمینی راستے مکمل طور پر منقطع ہو چکے ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور اردن کی تین طیاروں نے غزہ کی پٹی میں قحط اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 25 ٹن امدادی سامان فضاء سے گرایا۔ اردن کی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ متحدہ عرب امرات کے ساتھ مشترکہ طور پر امدادی سرگرمی انجام دی گئی جسے 3 -Gallant Knight کا نام دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس امدادی سرگرمی میں 193 پروازوں کے ذریعے مجموعی طور پر 3 ہزار 725 ٹن امدادی سامان غزہ میں گرایا جا چکا ہے جن میں بنیادی خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔ وزیرِ خارجہ متحدہ عرب امارات شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے بتایا کہ فلسطینی عوام کی امداد ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ جس کے لیے زمینی، فضائی اور بحری سمیت تمام دستیاب ذرائع استعمال کریں گے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اب تک غزہ میں پہنچنے والی بین الاقوامی امداد کا 44 فیصد سے زائد حصہ یو اے ای کی جانب سے فراہم کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک دن قبل اعلان کیا تھا کہ وہ غیر ملکی ممالک کو غزہ میں امداد فضا سے پہنچانے کی اجازت دے گی۔ جس کے لیے تین مخصوص علاقوں میں روزانہ صبح 10 بجے سے شام 8 بجے تک فوجی کارروائیاں معطل رہیں گی تاکہ تاکہ امدادی سرگرمیاں محفوظ طریقے سے مکمل کی جا سکیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل