Monday, August 04, 2025
 

ایلون مسک کے پلیٹ فارم ایکس کو چائلد پورنوگرافی ویڈیو پر مقدمے کا سامنا

 



ایلون مسک کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیو کے حوالے سے مقدمے کا سامنا ہے جو ان کی خریداری سے قبل دائر کیا گیا تھا لیکن اب جزوی طور پر بحال کردیا گیا ہے۔ خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے ایلون مسک کے پلیٹ فارم (سابق ٹوئٹر) کے خلاف دائر مقدمے کے ایک جز کو بحال کر دیاہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم بچوں کے استحصال کا ایک محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ عدالت نے کہا کہ قابل اعتراض مواد سے متعلق دعووں پر ایکس کو بڑے پیمانے پر تحفظ حاصل ہے۔ امریکی ریاست سان فرانسسکو میں قائم اپیل کی عدالت نے متعدد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایکس کو و ایک ایسے دعوے کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں الزام ہے کہ اس نے دو کم عمر لڑکوں کی واضح تصاویر پر مشتمل ویڈیو کو فوری طور پر نیشنل سینٹر فار مسنگ اینڈ ایکسپلائٹڈ چلڈرن کو رپورٹ نہ کر کے غفلت برتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ کیس 2022 میں ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے سے پہلے دائر کیا گیا تھا اور ٹرائل کورٹ کے جج نے دسمبر 2023 میں اس ختم کردیا تھا۔ کیس کے ایک مدعی نے کہا کہ وہ 13 سال کا جب وہ اور ان کے دونوں اسنیپ چیٹ سے متاثر ہوا جب انہوں نے اپنی برہنہ تصویر کسی کو دے دی جنہیں وہ اپنے اسکول کی ایک 16 سالہ لڑکی سمجھتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دوسری طرف موجود صارف درحقیقت ایک چائلڈ پورنو گرانی ٹریفکر تھا جو معدی کو بلیک میل کر رہا تھا کہ وہ مزید ایسی تصاویر بھیجے جبکہ ان تصاویر کو بعد ازاں ویڈیو بنانے کے لیے استعمال کیا گیا اور ویڈیو ٹوئٹر پر جاری کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالتی دستاویزات کے مطابق سابق ٹوئٹر نے اس مواد کے بارے میں علم ہونے کے باوجود اس کو ہٹانے او نیشنل سینٹر فار مسنگ اینڈ ایکسپلائٹڈ چلڈرن می ںرپورٹ کرنے کے لیے 9 دن لگائے جبکہ اس دوران یہ ویڈیو 167,000 سے زائد بار دیکھی گئی۔ جج ڈینیئل فاریسٹ نے کہا کہ آن لائن پلیٹ فارمز کو صارف کے مواد پر قانونی ذمہ داری سے تحفظ دینے والے فیڈرل کمیونیکیشنز ڈیسیسی ایکٹ کی سیکشن 230 کے تحت ایکس کو اس وقت تک غفلت کے دعوے سے تحفظ حاصل نہیں جب اسے چائلڈ پورنوگرافی کے بارے میں علم ہو چکا ہو۔ عدالت کے تین رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے انہوں نے تحریری حکم میں کہا کہ بیان کیے گئے حقائق جب قانون میں موجود حقائق کی شرط کے ساتھ ملا کر دیکھے جائیں، تواس کے تحت ٹوئٹر کو نیشنل سینٹر فار سمنگ اینڈ ایکسپلائٹڈ چلڈرن کو چائلڈ پورنوگرافی رپورٹ کرنے کی ذمہ داری سے بطور ایک پبلشراستثنیٰ حاصل ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ایکس کو اس دعوے کا سامنا بھی کرنا ہوگا کہ اس کے نظام اور انفرا اسٹرکچر نے چائلڈ پورنوگرافی کی رپورٹنگ کو غیرضروری طور پر مشکل بنا دیا تھا۔ نیشنل سینٹر آن سیکسول ایکسپلائیٹیشن کے وکیل ڈینی پنٹرنے مدعیان کی نمائندگی کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ ہمیں تفتیشی مراحل اور ایکس کے خلاف مقدمے کی سماعت کا انتظارہے تاکہ انصاف اور جواب دہی حاصل کی جا سکے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل