Loading
اے آئی کی وجہ سے کئی شعبوں میں روزگار کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں، جس پر وفاقی وزیر نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اشتہاری شعبے میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال سے تخلیقی شعبوں میں روزگار کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانٹینٹ کریئیٹرز، گرافک ڈیزائنر،ایڈیٹرز، کریئیٹو ڈائریکٹرز، اداکار، اداکارائیں،ماڈلز اور ٹیکنیشنز،کیمرا مین سمیت تخلیقی افرادی قوت کو متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اے آئی کے باعث کئی تخلیقی پیشے متروک ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں، اس مسئلے کا پالیسی سطح پر حل ضروری ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ تخلیقی پیشہ ور افراد کے تحفظ اور روزگار کے تسلسل کے لیے قابلِ عمل تجاویز طلب کی جا رہی ہیں۔ اس چیلنج سے نمٹنے اور تخلیقی صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی تجاویز pio@pid.gov.pk پر ارسال کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ اور روزگار کے مواقع برقرار رکھنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی آرا کی روشنی میں اقدامات کرے گی۔ اے آئی کو اپنانے کے ساتھ ساتھ انسانی تخلیقی صلاحیتوں کے تحفظ کے لیے واضح فریم ورک اور پیشہ ورانہ اپ اسکیلنگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشتہارات و میڈیا سے وابستہ تخلیقی طبقہ اپنی تجاویز بروقت بھیجے تاکہ موثر حکمتِ عملی تشکیل دی جا سکے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل