Thursday, December 18, 2025
 

مسلمان خاتون سے نقاب کھینچنے کا تنازع، پاکستان بھر میں بھارت کے خلاف احتجاج

 



بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک کے خلاف عالمی سطح پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، خاص طور پر بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک سرکاری تقریب کے دوران مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب زبردستی اتارنے کے واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اس واقعے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین نے بھارتی قیادت اور بھارت میں بڑھتی ہوئی مذہبی انتہا پسندی کے خلاف نعرے بازی کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کسی خاتون کے مذہبی لباس کو زبردستی ہٹانا بنیادی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے اس واقعے کا نوٹس لیں اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات معاشرے میں خوف اور عدم تحفظ کو فروغ دیتے ہیں۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھی اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی عوامی عہدے دار کی جانب سے کسی خاتون کا حجاب یا نقاب زبردستی ہٹانا عورت کی عزت، شناخت اور ذاتی آزادی پر سنگین حملہ ہے۔ تنظیم کے مطابق ایسے اقدامات خواتین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ معاشرتی عدم تحفظ کو بھی بڑھاتے ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل