Friday, December 19, 2025
 

دنیا کا مہنگا ترین اسکول کس ملک میں ہے؟ ہوشربا اعداد وشمار سامنے آگئے

 



تعلیم روشن مستقبل کا ضمانت ہوتی ہے، دنیا بھر میں کئی خاندانوں کو اپنے بچوں کو معیاری تعلیم دلانا ایک خواب ہوتا ہے لیکن اسی دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے بچوں کی اسکول کی تعلیم کے لیے کروڑوں خرچ کرتے ہیں اور اسی طرح پاکستان جیسے ممالک میں نجی اسکول معیاری تعلیم کے مراکز ہوتے ہیں لیکن ان اسکولوں کی فیسیں سالانہ بنیاد پر بڑھتی ہیں۔ پاکستان میں بھی بڑے اسکولوں کی بھرمار ہے جہاں سالانہ لاکھوں میں فیسیں وصول کی جاتی ہیں جو اکثر شہری برداشت نہیں کرپاتے اور یہی صورت حال دیگر کئی ممالک میں بھی ہے لیکن ایک طرف دنیا میں نجی اسکولوں تک لوگوں کی رسائی زیادہ فیسوں کی وجہ سے محدود ہے وہی دنیا میں ایک ایسا اسکول بھی ہے جو انتہائی مہنگا ہے لیکن دنیا بھر سے بچوں کو تعلیم کے لیے اس اسکول میں بھیج دیا جاتا ہے۔ غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دنیا کا سب سے مہنگا اسکول انسٹی ٹیوٹ لے روزے سوئٹزرلینڈ میں قائم ہے، جہاں دنیا کے 50 سے زائد ممالک سے بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔ دنیا کے اس مہنگے ترین اسکول میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ٹینس، شوٹنگ، گھڑ سواری اور میوزک سمیت دیگر شعبوں میں اعلیٰ معیار کی تربیت دی جاتی ہے، یہی خصوصیات انسٹی ٹیوٹ لے روزے کو دنیا میں منفرد تعلیمی ادارہ بناتی ہیں۔ رپورٹ کےمطابق انسٹی ٹیوٹ لے روزے کا قیام 1880 میں ہوا اور اس قدیم اسکول کے بانی کا نام پال کارنال تھا، دنیا کے مہنگے ترین بورڈنگ اسکول کے دو کیمپسز ہیں جو دنیا بھر کے بورڈنگ اسکولوں سے انفرادیت کا حامل ہے۔ مذکورہ کیمپسز میں ٹینس کورٹ، شوٹنگ رینج، گھڑ سواری کا مرکز اور کنسرٹ ہال بھی بنایا گیا ہے، جس کی تعمیر تقریباً پاکستانی 12 ارب روپے سے زیادہ لاگت سے ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسکول میں پرتعیش سہولیات دستیاب ہیں، جن میں جھیل کنارے واقع محل نماعمارت، اسٹیم اور سوانا رومز، جکوزی، ٹینس کورٹ اور تیراکی کی سہولیات شامل ہیں اور کھانے کے دوران طلبہ کو مخصوص لباس بھی فراہم کیا جاتا ہے۔   انسٹی ٹیوٹ لے روزے میں داخل بچوں کی فیس پاکستانی کرنسی میں کروڑوں میں بنتی ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق سالانہ فیس تقریباً ایک لاکھ 33 ہزار امریکی ڈالر ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں 1880 میں قائم اس اسکول میں صرف 280 بچے زیرتعلیم ہوتے ہیں جو دنیا بھر کے 50 سے زائد ممالک سے منتخب ہوتے ہیں اور دنیا کے اس مہنگے ترین اسکول میں اسپین، مصر، بیلجیم، ایران اور یونان سمیت دیگر ممالک کے بادشاہوں کے بچے داخل ہوتے ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل