Thursday, February 20, 2025
 

"گلف آف میکسیکو" کا نام بدلنے پر میکسیکو کا گوگل کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

 



میکسیکو سٹی: میکسیکو کی حکومت نے گوگل کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی ہے، جس نے "گلف آف میکسیکو" کا نام امریکی صارفین کے لیے "گلف آف امریکہ" کر دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے کہا کہ اگر گوگل نے نام کی تبدیلی واپس نہ لی تو ان کی حکومت عدالت سے رجوع کرے گی۔  صدر نے وضاحت کی کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت یہ نام صرف امریکی پانیوں پر لاگو ہوتا ہے، لیکن میکسیکو اور کیوبا کے سمندری علاقوں کو شامل کرنا غلط ہے۔ گوگل نے وضاحت دی کہ یہ صرف امریکی صارفین کے لیے کیا گیا ہے اور دیگر ممالک میں دونوں نام نظر آئیں گے۔ میکسیکو کی حکومت نے گوگل کو ایک اور خط لکھا، مطالبہ کیا کہ "گلف آف امریکہ" کا نام صرف امریکی پانیوں تک محدود رکھا جائے۔ شینبام نے کہا کہ "اگر امریکہ اپنے پانیوں کا نام بدلنا چاہتا ہے تو شاید اسے اپنا ملک 'میکسیکن امریکہ' بھی کہہ دینا چاہیے!" میکسیکو نے گوگل کو حتمی وارننگ دی ہے کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ دوسری طرف ایپل نے بھی ٹرمپ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے نقشوں میں "گلف آف امریکہ" کا نام شامل کر لیا، جس سے تنازع مزید بڑھ گیا۔ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوگل کی جانب سے اس تبدیلی کا اطلاق کرنا ایک سیاسی قدم ہے، جس پر مزید کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل