Loading
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی صدر کے بیان پر امریکی جوہری آبدوزیں روس کے قریبی علاقوں میں تعینات کرنے کرنے کا حکم دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل میں جاری بیان میں کہا کہ سابق روسی صدر دیمتری میڈویڈوف کے انتہائی اشتعال انگیز بیان کے بعد میں نے دو جوہری سمبرینز کو مناسب خطے میں تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق روسی صدر دیمتری میڈویڈوف اس وقت روس کی سیکیورٹی کونسل کے چیئرمین ہیں۔ ٹرمپ نے بیان میں کہا کہ یہ اقدام اس لیے کیا گیا ہے تاکہ یہ احمقانہ اور اشتعال انگیز بیانات کہیں بیانات سے بڑھ کر کچھ اور نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ الفاظ بہت اہم ہوتے ہیں اور غیرارادی نتائج کا سبب بھی بن سکتے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ یہ بیانات اس طرح کے نہیں ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے ابھی آگاہ کیا گیا ہے کہ رواں ماہ روس کے تقریباً 20 ہزار فوجی یوکرین جنگ میں مارے گئے ہیں، روس نے اس جنگ میں اب تک ایک لاکھ 12 ہزار 500 فوجی کھو دیے ہیں، یہ ساری اموات غیرضروری طور پر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کا بھی بڑا نقصان ہوا، ان کے یکم جنوری 2025 سے اب تک 8 ہزار فوجی ہلاک ہوگئے ہیں اور اس میں لاپتا ہونے والے فوجی کی تعداد شامل نہیں ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ روسی راکٹس کیف اور دیگر علاقوں میں گرنے سے یوکرین کے شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ ہے جو نہیں ہونی چاہیے، یہ بائیڈن کی جنگ ہے ٹرمپ کی نہیں، میں صرف یہ دیکھ رہا ہوں کہ اس کو کیسے ختم کرسکتا ہوں۔ خیال رہے کہ روس کے سابق صدر دیمتری میڈویڈوف نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ یاد رکھیں کہ ماسکو کے پاس سوویت دور کے جوہری حملوں کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیار ہیں جو آخری حربہ ہوگا۔ میڈویڈوف نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بیانات ظاہر کرتے ہیں کہ روس کو اپنی موجودہ پالیسی جاری رکھنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس کے سابق صدر کے الفاظ امریکا کے صدر کو ردعمل دینے کی وجہ بن رہے ہیں تو پھر روس سب کچھ درست کر رہا ہے اور اپنے طریقے سے اس کو جاری رکھے گا۔ سابق روسی صدر نے روس کے خفیہ سیمی آٹومیٹڈ کمانڈ سسٹم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ مشہور زمانہ ڈیڈ ہینڈ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ روسی کا یہ نظام اس لحاظ سے تیار کیا گیا ہے کہ اگر کسی دشمن کی جانب سے اس کی قیادت کو حملے میں نشانہ بنایا گیا تو جوہری نظام کو لانچ کیا جائے گا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل