Loading
حماس کی قیادت نے اعلان کیا ہے کہ مختلف فلسطینی دھڑوں نے جنگ کے بعد غزہ کا انتظام ایک ٹیکنوکریٹ کمیٹی کے حوالے کرنے پر اتفاق کرلیا۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ اعلان حماس کی جانب سے بلائے گئے فلسطینی تنظیموں کے اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں سامنے آیا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ جنگ کے اختتام کے بعد غزہ کی انتظامی ذمہ داری ایک غیر سیاسی تکنیکی کمیٹی کو دی جائے گی جو روزمرہ امور اور تعمیرِ نو کے معاملات دیکھے گی۔ تاہم مشترکہ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا فلسطینی اتھارٹی (فتح پارٹی) جس کی قیادت صدر محمود عباس کر رہے ہیں، اس معاہدے کا حصہ ہے یا نہیں۔ اسرائیلی اور عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق محمود عباس نے اپنے معاونین کو اس اجلاس میں شرکت سے روک دیا تھا کیونکہ اس میں حماس کی شمولیت پر تنازع پایا جاتا تھا۔ حماس کے بیان میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ٹیکنوکریٹ کمیٹی میں کون سے افراد شامل ہوں گے، اور ان کا انتخاب کس طریقہ کار کے تحت کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے اشارہ دیا تھا کہ غزہ کے لیے عبوری انتظامیہ کی تشکیل اس وقت ان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل