Loading
مغربی میڈیا نے انکشاف کیاہے کہ گینگسٹر بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے وسطی ایشیا میں سرگرم ایجنٹ پاکستان دشمن تنظیم ٹی ٹی پی کے بینک رولر بن گئے۔ ’’را‘‘ کے دیے ڈالروں سے ہی ٹی ٹی پی نے افغان صوبوں، کنر، ننگرہار، خوست اور پکتیکا میں نئے عسکری تربیتی کیمپ کھول لیے جہاں تنخواہ دار ریکروٹوں کو جنگی تربیت دیکر اہل پاکستان پر حملہ کرنے بھیجا جاتا ہے۔ مغربی ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی امیر’’ را‘‘ سے ماہانہ 45 ہزار ڈالر تنخواہ لے رہا۔افغان طالبان کے پاس تو اپنے عوام کا پیٹ بھرنے کو پیسہ نہیں، وہ ٹی ٹی پی کی مالی مدد خاک کریں گے۔ ٹی ٹی پی امریکہ کے چھوڑے اسلحے کی بھاری مقدار پر بھی قبضہ کر چکی۔امریکی محکمہ دفاع کی رو سے امریکی فوج جاتے ہوئے ’’7 ارب ڈالر‘‘مالیت کا اسلحہ افغانستان چھوڑ کر گئی تھی جس میں 78 ہوائی جہاز، 40 ہزار ملٹری گاڑیاں اور 3 لاکھ ہتھیارشامل تھے۔ افغان طالبان اس اسلحے کی حفاظت نہ کر سکے اور بہت سا ٹی ٹی پی، القاعدہ اور دیگر شدت پسند تنظیموں کے ہتھے چڑھ گیا، وہ اب پاکستان میں دہشتگردی کیلیے استعمال ہوتا ہے۔ افغان حکومت ان تنظیموں کی متشدد سرگرمیاں نہیں روک پا رہی جبکہ بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے ، خواتین کے حقوق غضب کرنے اور اپنے انتہا پسندانہ نظریات عوام پر ٹھونسنے میں مشغول ہے،گوریلا تنظیمیں بتدریج افغان صوبوں میں اپنا اثرورسوخ بڑھا رہی ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل