Loading
بھارت میں غیرملکی سیاحوں کا گروپ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گیا جس میں اسرائیلی خاتون بھی شامل تھی۔ کرناٹک کے تاریخی شہر ہمپی کے قریب اسرائیلی سیاح سمیت دو خواتین کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی جبکہ ان کے ساتھ موجود ایک مرد سیاح مردہ پایا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کو سیاحوں کا ایک گروپ جس میں دو غیر ملکی افراد، دو مقامی مرد اور ایک مقامی خاتون گائیڈ شامل تھے۔ یہ سب تُنگبھدرا نہر کے کنارے آرام کر رہے تھے کہ اچانک حملہ آوروں نے انہیں گھیر لیا۔ پولیس کے مطابق مدعی خاتون نے بیان دیا کہ حملہ آوروں نے انکے ساتھ موجود مردوں کو نہر میں دھکا دیدیا جن میں 23 سالہ امریکی سیاح ڈینیئل پیٹاس اور دو بھارتی شہری 42 سالہ پانکج پاٹل اور 26 سالہ بباش (اوڈیشا) شامل تھے، بعد ازاں ہباش کی لاش نہر سے برآمد ہوئی جبکہ دو افراد محفوظ رہے۔ اگلی صبح 29 سالہ خاتون گائیڈ نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔ شکایت میں کہا گیا کہ تینوں حملہ آور 20 سے 25 سال کی عمر کے تھے اور وہ کَنّاڑ اور تیلگو زبانیں بول رہے تھے۔ گنگاوتی رورل پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کر لی ہے جس میں تین نامعلوم افراد کے خلاف زیادتی، ڈکیتی، حملہ اور قتل کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ واقعہ ضلع کوپّل کے علاقے انیگُندی میں پیش آیا جو غیر ملکی سیاحوں میں خاصا مقبول ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور جسمانی طور پر کافی جارحانہ تھے، حالانکہ سیاحوں کی تعداد ان سے زیادہ تھی، شبہ ہے کہ یہ کسی مقامی گینگ کی کارروائی ہوسکتی ہے، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق سیاحوں کا یہ گروپ جمعرات کی رات ستاروں کا مشاہدہ کرنے گیا تھا۔ وہ اپنی اسکوٹروں پر سوار ہو کر تُنگبھدرا نہر کے بائیں کنارے درگاما گوڈی مندر کے قریب ساناپور جھیل پر پہنچے۔ وہاں وہ گٹار بجا رہے تھے اور آسمان کا نظارہ کر رہے تھے کہ رات 10 بجے کے قریب تین افراد موٹرسائیکل پر وہاں پہنچے۔ حملہ آوروں نے پہلے سیاحوں سے پیٹرول خریدنے کی درخواست کی، پھر ان سے 100 روپے مانگے۔ جب سیاحوں نے ان کی مانگ مسترد کر دی تو انہوں نے ان پر حملہ کر دیا اور مرد سیاحوں کو زبردستی نہر میں دھکیل دیا۔ اس دوران نہر کے کنارے موجود خواتین کو حملہ آوروں نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہونے سے پہلے سیاحوں سے دو موبائل فون اور 9,500 روپے نقدی بھی چھین لی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل