Loading
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کو نظام سے نکال باہر کیا تو صرف ایک شعبے کا ریونیو 12 ارب سے بڑھ کر 50 ارب روپے ہوگیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اڑان پاکستان سمر اسکالرز پروگرام میں منتخب طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مکمل اقتصادی بحالی کے لیےدیرینہ اصلاحات، ساختی تبدیلیوں اور میرٹ پر مبنی نظام کو اپنی اولین ترجیح بنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ"ہم نے دیوالیہ پن کے خطرے کو دور کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کیں، معیشت کو مستحکم کیا اور اب شرح سود 22.5 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آ چکی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2023 میں جب حکومت سنبھالی تو ملک سنگین اقتصادی بحران سے دوچار تھا، مہنگائی کی شرح 38 فیصد اور پالیسی ریٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے سخت مذاکرات کے ذریعے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہم نے سنجیدہ فیصلے کیے، ٹیم ورک پر یقین رکھا اور کسی سفارش یا دباؤ کے بغیر اصلاحات نافذ کیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجٹائزیشن کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے اور کرپٹ عناصر کو نظام سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک شعبے میں اصلاحات سے ریونیو 12 ارب سے بڑھ کر 50 ارب روپے ہو گیا اور ایسے سیکڑوں شعبے موجود ہیں جہاں ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے لیپ ٹاپس اور تعلیمی وظائف مکمل میرٹ پر تقسیم کیے، تعلیم پر خرچ دراصل سرمایہ کاری ہے، نوجوان نسل ملک کا روشن مستقبل ہے اور ان پر کیا جانے والا خرچ دراصل قوم کی ترقی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاکھوں طلبا و طالبات کو تعلیمی وظائف دیے گئے، جو آج عالمی اداروں سے تعلیم مکمل کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے اور ہمیں 2022 کے سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا حالانکہ عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پہلگام حملے کی شفاف تحقیقات کی پیش کش کی لیکن بھارت نے اس کا کوئی جواب تک نہیں دیا۔ وزیراعظم نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان پرحملوں کے بعد بھرپور دفاع کیا گیا، 6 بھارتی طیارے مار گرائے گئے اور 10 مئی کی صبح دشمن کو منہ توڑ جواب دیا گیا، ہماری کامیابی اتحاد اور افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت کا ثمر ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف دفاع کے لیے ہے، جارحیت کے لیے نہیں ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل