Loading
برطانیہ کے ایک مشہور ویسکیولر سرجن نے مبینہ طور پر تقریباً پانچ لاکھ پاؤنڈ (تقریباً18 کروڑ پاکستانی روپے) کی انشورنس وصول کرنے کے لیے اپنی دونوں ٹانگیں کاٹ ڈالیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 49 سالہ نیل ہوپر (جو رائل کارن وال ہاسپٹلز این ایچ ایس ٹرسٹ میں ملازم تھے) نے انشورنس کمپنی کو یہ بتا کر گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ ان کی ٹانگیں سیپسز کے نتیجے میں کاٹی گئی ہیں۔ عدالت میں نیل ہوپر کی جانب سے 2019 میں 3 جون اور 26 جون کے درمیان دو بڑے انشورنس کلیم کے شواہد پیش کیے گئے۔ ایک کلیم (جو کہ Arriva گروپ سے فائل کیا گیا تھا) 2 لاکھ 35 ہزار 622 برطانوی پاؤنڈ جبکہ دوسرا کلیم Old Mutual میں 2 لاکھ 31 ہزار اور 31 پاؤنڈ کا جمع کرایا گیا تھا۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیل ہوپر نے جانتے بوجھتے دونوں کیسز میں غلط معلومات فراہم کیں اور رقم کے حاصل کرنے کے لیے ٹانگیں کٹنے کی درست وجہ کو چھپایا۔ سابق کنسلٹنٹ پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ملزم نے مبینہ ایک اور شخص ماریس گسٹوسن کو دوسروں کے اعضاء کاٹنے کی ترغیب دی۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق نیل ہوپر نے ایک ویب سائٹ سے ایسی ویڈیو خریدی تھیں جو مبینہ طور پر ہاتھ اور پیر کے کاٹنے کے عمل کو دکھاتی ہے اور اس کو فروغ دیتی ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نیل کی جانب سے مبینہ ترغیب کا یہ عمل 21 اگست 2018 سے 4 دسمبر 2020 کے درمیان ہوا۔ واضح رہے الزامات سامنے کے بعد جنرل میڈیکل کونسل نے دسمبر 2023 میں نیل ہوپر کو میڈیکل رجسٹر سے معطل کر دیا تھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل