Sunday, August 17, 2025
 

واٹس ایپ ہیکرز سے ہوشیار

 



صبح کے وقت ایک عزیزہ کا واٹس ایپ پر تحریری پیغام آیا۔ ’’السلام علیکم۔‘‘ میں نے سلام کا جواب دیتے ہوئے خیریت دریافت کی تو انہوں نے جواب میں ’’الحمداللّٰہ۔‘‘ لکھا۔  پھر ایک میسج آیا: ’’مجھے تم سے ایک کام ہے۔‘‘ میں نے دریافت کیا تو لکھا ہوا آیا: ’’پچاس ہزار روپے کی ضرورت ہے۔ کل بارہ بجے تک واپس کردوں گی۔‘‘ مجھے حیرانی ہوئی کیوںکہ وہ ایک معروف ادارے کی سربراہ ہیں اور معاشی لحاظ سے مستحکم ہیں۔ میں نے تھوڑا سوچا مجھے خیال آیا کہ ان کا واٹس ایپ ہیک نہ ہوگیا ہو۔ میں نے رقم دینے سے معذرت کرلی، سوچا بعد میں کال کرکے ان سے بات کروں گی۔ اتفاقاً ان کی فیس بک کی پوسٹ نظر سے گزری، لکھا تھا:  ’’واٹس ایپ ہیک ہوچکا ہے۔‘‘  چند دن گزرے تو ایک عزیز سہیلی کی کال آئی، اس نے بتایا: ’’میرا واٹس ایپ ہیک ہوچکا ہے، واٹس ایپ سے کوئی میسیج یا کال آئے تو جواب نہ دینا۔‘‘ حالیہ دنوں میں واٹس ایپ ہیکنگ کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ ہیکرز لوگوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک کرکے اُن کے فیملی ممبران، رشتے داروں اور دوستوں کو میسجز بھیجتے ہیں اور مختلف بہانوں سے پیسوں کی ترسیل کی سہولت کرنے والی نام ور کمپنیوں کے کے ذریعے پیسے ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔  جن کے نام واٹس ایپ اکاؤنٹ ہوتا ہے۔ ان کے نام سے ہیکرز اُن کے دوست احباب سے پیسے مانگنے کی کوشش کرتے ہیں۔ درحقیقت ہیکنگ عرصۂ دراز سے ہورہی ہے اور ہیکرز نے اس کو ذریعہ معاش بنالیا ہے۔ وہ اکاؤنٹ ہیک کرکے لوگوں کو لوٹتے ہیں۔ جس کا اکاؤنٹ ہیک ہوتا ہے وہ جس ذہنی کوفت و پریشانی کا شکار ہوتا ہے اس کا لفظوں میں بیان ممکن نہیں۔ لہٰذا اس کا ایک ہی حل ہے کہ محتاط رہیں اور ہیکنگ کے جدید طریقوں سے آگاہ رہیں۔ ہیکنگ دو طرح کی ہوتی ہے: ٭  Ethical ٭  UnEthical  یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ایتھیکل ہیکنگ یا اخلاقی ہیکنگ ہمیشہ مثبت مقاصد کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جب کہ ان ایتھیکل ہیکنگ یا غیراخلاقی ہیکنگ وہ ہے جس میں غلط طریقے استعمال کرکے کسی کو دھوکا دے کر اس کے اثاثوں کو اپنے نام کرلیا جاتا ہے یا پیسے مانگے جاتے ہیں یا رقم ہڑپ کرلی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر آپ نے سنا ہوگا کہ کسی کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکل گئے یا ایزی پیسہ سے پیسے نکل گئے یا آپ کے واٹس ایپ پر کسی کو کہہ کر پیسے لے لیے گئے اور آپ کا نام استعمال کیا گیا، تو یہ سب دھوکا دہی کے زمرے میں آتا ہے اور یہ جرم ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ سائبر کرائم کے ادارے میں رپورٹ کی جاتی ہے۔ اس ہیکنگ سے بچنے یا اس دھوکا دہی کا شکار ہونے سے بچاؤ کے لِیے چند باتوں کا خاص خیال رکھیں تاکہ انجانے میں اس ہیکنگ یا دھوکہ دہی کا شکار نہ ہوں: انجان نمبر سے آنے والی کال انجان نمبر سے کال کی جاتی ہے اور وہ کسی بہانے سے بات کرنا چاہتے ہیں کیونکہ جتنی دیر وہ بات کررہے ہیں اتنی دیر میں وہ آپ کے فون کا ڈیٹا جمع کررہے ہوتے ہیں۔ جتنی دیر کال چلتی رہے گی اتنی دیر آپ کے فون کا کچھ ڈیٹا ہے جو ان کے ساتھ شیئر ہوتا رہے گا تو انجان شخص سے زیادہ دیر بات نہ کریں۔ وہ آپ کو باتوں میں الجھائیں گے۔ مثال کے طور پر کہیں گے کہ آپ کا فلاں ویب سائٹ سے پارسل آیا ہے اور ہم کوریئر سروس سے ہیں۔ اب سننے والے ان سے پوچھنے لگتے ہیں یا بحث کرنے لگتے ہیں کہ ہم نے تو پارسل نہیں منگایا ۔ اس طرح کال کا دورانیہ بڑھتا رہتا ہے۔ دوسرا طریقۂ واردات یہ ہے کہ کال کرکے اس طرح کی بات کہی جاتی ہے کہ آپ نے مجھے پہچانا نہیں، ہم آپ کے پڑوس میں رہا کرتے تھے یا میں آپ کا بھانجا ہوں، ارے آپ نے مجھے نہیں پہچانا، آپ یاد کریں میں آپ کو سرپرائز دینا چاہتا ہوں۔ چوںکہ اکثر افراد کے رشتے دار، اہل خانہ یا دوست وغیرہ دیار غیر میں مقیم ہوتے ہیں لہٰذا کال کرنے والا بنا نام لیے بھی ایسے حوالے دے رہے ہوتے ہیں کہ ’’ارے آپ یاد کریں۔ مجھے آپ سے بات کرنی ہے۔ میں آپ کا منہ بولا بھتیجا ہوں۔ آپ کو یاد کررہا تھا۔ ذرا یاد کریں۔ ایسے کیسے مجھے بھول گئے، پہچاننے کی کوشش کریں۔‘‘ مطلب یہ ہے کہ اکثر ایسے افراد رشتے داری کے حوالے سے بھی بات شروع کرتے ہیں اور گفتگو کو طول دیتے ہیں۔ رشتے داری یاد کراتے ہیں۔ اس طرح بات سننے والے کا دھیان بیرون ملک مقیم رشتے داروں کی طرف چلا جاتا ہے اور بات سے بات بڑھتی چلی جاتی ہے۔ یعنی کسی نہ کسی بہانے گفتگو کو طوالت دینا مقصد ہوتا ہے۔ لہٰذ ا انجان نمبر پر بات نہ کریں۔ اور اپنا نام ہرگز نہ بتائیں۔ اس کے علاوہ اپنا ایسا نام جو گھر والے پیار سے پکارتے ہوں مثلاً گڑیا یا بے بی آنٹی یا ببلو بھائی وغیرہ نہ بتائیں کہ فون کرنے والا یہ معلومات لے کر اس کا منفی استعمال بھی کرسکتا ہے۔ چاہے کوئی کتنی ہی رشتے داری جتائے یا سرپرائز دے، اس کی باتوں میں نہ آئیں۔ کچھ لمحوں یا ایک منٹ کے دوران اندازہ ہوجاتا ہے کہ یہ انجان شخص ہے یا اس سے میرا تعلق نہیں۔ یہ جانتے ہی کال فوراً بند کردیں۔ انعامی اسکیم کے دھوکے سے بچیں کوئی کال یا میسیج موصول ہو کہ آپ کا انعام نکلا ہے۔ آپ کے پاس کوڈ آیا ہوگا وہ بھیج دیں یا اپنا پتا بھیج دیں یا کچھ رقم بطور فیس ارسال کریں۔ چاہے وہ کتنی ہی کم رقم کا مطالبہ کرے کہ آپ یہ رقم ادا کردیں، آپ کا انعام آپ کو پہنچادیا جائے گا، آپ اس کی باتوں میں نہ آئیں۔  ایسے فراڈ سے بچنا ہے۔ اگر آپ نے کسی اسکیم میں انعام کے لیے حصہ لیا ہے تو وہاں رابطہ کریں، پوچھیں اور یاد رکھیں وہ آپ سے کسی کوڈ یا رقم وغیرہ کا مطالبہ نہیں کریں گے۔ لہٰذا ایسے کسی انعام کے لالچ میں نہ آئیں۔  کوڈ ہرگز نہ بھیجیں  آپ کو کال آتی ہے کہ ’’آپ کا پارسل بھیجنا ہے، جو رکا ہوا ہے۔ آپ کے پاس کوڈ آیا ہوگا، وہ بھیج دیں یا ٹریکنگ کا کوڈ ہے وہ بھیج دیں، یا ’’آپ کا انعام بھیجنا ہے، آپ کے پاس کوڈ آیا ہوگا وہ بھیج دیں‘‘ یا ’’آپ کے پتے کی تبدیلی کا کوڈ ہے وہ بھیج دیں۔‘‘ کسی بھی طرح وہ کوڈ مانگیں گے، جو آپ کو نہیں بھیجنا ہے۔ آپ منع بھی کریں تو وہ آپ کو باتوں میں الجھانے کی کوشش کریں گے یا یہ کہیں گے کہ آپ کی اسکرین پر جو میسیج آرہا ہے آپ نے اس کو صرف Yes یا ok کرنا ہے، لیکن آپ کال بند کردیں، کسی کوڈ پر اوکے کرنے یا کلک کرنے سے گریز کریں۔ مشکوک لنک پر کلک نہ کریں اکثر بہت سے لنک سوشل میڈیا پر یا واٹس ایپ کے فارورڈ میسیجز میں آرہے ہوتے ہیں کہ بے حد معلوماتی ہے کلک کرکے دیکھیں۔ آپ تجسس میں کلک کرتے ہیں تو آپ کو کوئی معلومات نہیں ملتیں لیکن ایسے ہر کلک پر آپ کی معلومات شیئر ہورہی ہوتی ہے۔ رقم نہ بھیجیں واٹس ایپ پر کال یا تحریری پیغام میں کسی بھی بہانے سے رقم کا مطالبہ کیا جائے تو ہرگز نہ بھیجیں۔ مثال کے طور پر بتایا جائے کہ آپ کا انعام نکلا ہے یا پارسل آیا ہے۔ کسی قریبی عزیز کے نمبر سے بھی رابطہ کیا جائے تو پہلے ان کے لینڈ لائن نمبر پر یا موبائل پر فون کرکے تصدیق کرلیں، یا خدانخواستہ بچے کے اغوا کی خبر دے کر تاوان مطالبہ کیا جائے، تب بھی اپنے حواس قابو میں رکھیں۔ بچہ جس اسکول یا مدرسے یا ٹیوشن سینٹر وغیرہ میں زیرتعلیم ہے وہاں کے لینڈ لائن نمبر یا موبائل نمبر پر کال کرکے پوچھیں کہ بچہ کہاں ہے؟ کیا وہ لوگ کسی تعلیمی یا تفریحی دورے پر طلباء کو لے گئے ہیں وغیرہ۔ خدانخواستہ شوہر کے کسی تھانے وغیرہ میں ہونے کی کال آئے تو پہلے ان کے فون نمبر پر کال کریں یا جس ادارے میں کام کرتے ہیں وہاں معلوم کریں، اور اپنے حواس کو قابو میں رکھیں۔ پہلے کسی بڑے کو بتائیں۔ کسی کو ساتھ لے کر جائیں۔ اس کے علاوہ اس قسم کے فراڈ عام ہوچکے ہیں کہ جرائم پیشہ افراد گھات لگائے بیٹھے ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کو راستے میں ہی لوٹ لیتے ہیں۔ لہٰذا حد درجہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ رقم ٹرانسفر نہ کریں۔ بینک اکاؤنٹ سے رقم بھیجنے کی صورت میں آپ کی تمام معلومات دوسرے تک چلی جاتی ہیں۔ اسی طرح فلاحی اداروں کا نام لے کر عطیات کی مد میں بھی رقم طلب کی جاتی ہے۔ ایسا ہو تو آپ اس ادارے سے رابطہ کریں اور اس کی بابت معلوم کریں۔ فی الوقت جس طرح دھوکے اور ہیکنگ ہورہی ہے اس ضمن میں بہتر یہی ہے کہ احتیاط برتیں۔  محتاط رہیں اس صورت حال میں محتاط رہنا ہی بچاؤ کا بہترین راستہ ہے۔ اپنے موبائل فون میں کال ریکارڈر انسٹال کرلیں۔ انجان نمبر سے آنے والی کال یا مشتبہ کال کو ریکارڈ کرلیں۔ چیٹ کے دوران کسی بھی قسم کا رقم کا مطالبہ کیا جائے یا وہ شخص رقم کے ٹرانسفر کے لیے اپنی معلومات شیئر کرے، آپ تمام اسکرین شاٹس لے لیں۔ تاکہ اگر کوئی بار بار کال کرے یا تنگ کرے تو آپ سی پی ایل سی یا سائبر کرائم کے ادارے میں تمام ثبوتوں کے ساتھ شکایت درج کرواسکیں۔ گوگل سے آپ کو ان اداروں کے رابطہ نمبر مل جائیں گے اور آن لائن شکایت درج کروانے کا طریقہ کار پتہ چل جائے گا۔ حاضر دماغ رہیں اکثر اوقات صبح سویرے جب لوگ ابھی پوری طرح تازہ دم نہیں ہوتے، نیند کا غلبہ ہوتا ہے کہ اس وقت ایسی کالز یا پیغام آتے ہیں یا پھر شام کے وقت جب کام کا بوجھ زیادہ ہوتا ہے یا رات کے وقت جب لوگ تھکن سے چور ہوجاتے ہیں۔ اس وقت دھوکادہی کرنے والوں کالز یا میسیجز موصول ہوتے ہیں، لہٰذا حاضر دماغ رہیں۔ پُرسکون ہوکر بات سنیں اور کال بند کردیں یا واٹس ایپ پر پیغامات ہوں تو نظرانداز کردیں اور نمبر بلاک کردیں۔ واٹس ایپ محفوظ بنائیں اپنے واٹس ایپ پر Two Step  Verification لگا دیجیے تاکہ واٹس ایپ ہیکنگ کے مسئلے سے محفوظ رہیں۔ اگر آپ کو خود نہیں کرنا آتا تو کسی سے مدد لے لیجیے)۔ بصورت دیگر آسان طریقہ یہ ہے کہ واٹس ایپ کھولیں گے تو اوپر تین نقطوں پر جا کر سیٹنگ میں جاکر اکاؤنٹ پر کلک کریں۔ وہاں Two Step  Verification کا آپشن ہوگا، اس پر جائیں۔ 6 ہندسوں پر مشتمل کوئی بھی نمبر لکھ لیں اور اس کو یاد رکھیں، ڈائری میں نوٹ کر لیں۔ کچھ دن کے وقفے سے واٹس ایپ آپ سے وہ نمبر پوچھے گا تو اس وقت وہ نمبر لکھ دیں۔ سمجھ لیں وہ واٹس ایپ کا پاس ورڈ ہے۔ ٹو اسٹیپ ویری فیکیشن آن ہو جائے گا۔ درحقیقت فی زمانہ اس طرح کے بہت سے دھوکے عام ہیں لہٰذا احتیاط کریں۔ اگر آپ کا واٹس ایپ ہیک ہوجائے تو فوراً اپنے لینڈ لائن یا موبائل فون سے سب کو اطلاع دیں اور جب ریکور ہوجائے تب بھی سب کو اطلاع دے دیں تاکہ اگر آپ کا نمبر کسی نے بلاک کردیا ہو تو ان بلاک کردیں یا کسی واٹس ایپ گروپ سے ڈیلیٹ کردیا گیا ہو تو دوبارہ شامل کرلیں۔ اللہ تعالیٰ سب کو ہر دھوکے اور نقصان سے محفوظ رکھے، آمین۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل