Loading
چین کے وزیرخارجہ وانگ یی جو آج سے بھارت کا دورہ کررہے ہیں، یہ دورہ مکمل کرکے 21 اگست کو 2 روزہ دورے پر پاکستان آ ئیں گے۔ وہ اس دورے میں پاکستان کی سول اورفوجی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جن میں دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے علاوہ دوطرفہ تعلقات اورعالمی وعلاقائی معاملات زیربحث آئیں گے۔ چینی وزیرخارجہ کا یہ دورہ اس لحاظ سے اہم ہے کہ وہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان 4روزہ جنگ کے علاوہ جون میں ایران اسرائیل جنگ کے بعد یہ دورہ کررہے ہیں ،ان جنگوں کے بعد پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات میں بھی گرمجوشی آئی ہے۔ بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ میں پاکستان کی فتح میں چین کی طرف سے پاکستان کی حمایت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔چینی وزیرخارجہ کے اس دورے میں دونوں ملک بدلتی ہوئی جغرافیائی صورتحال میں اس بات کا جائزہ لیں گے کہ دونوں ملک ان حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح تعاون کو مزید گہرا کرسکتے ہیں۔ اس دورے میں وزیراعظم شہبازشریف کے اگلے دورہ چین کا بھی جائزہ لیا جائیگا، شہبازشریف اسی ماہ کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلیے چین جا رہے ہیں جہاں وہ چینی قیادت کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ دریں اثناء وزیرخارجہ اسحاق ڈار23 اگست کو ڈھاکہ جارہے ہیں ۔اس سے قبل ان کا دورہ بنگلا دیش علاقائی صورتحال کی وجہ سے دومرتبہ ملتوی ہوچکا ہے۔انھوں نے پہلے اس سال اپریل میں ڈھاکہ جانا تھا تو پہلگام کا واقعہ ہوگیا اور دوسری باربھارت نے مئی میں پاکستان پر حملہ کردیا۔ اسحاق ڈاراپنے دورہ کے دوران بنگلا دیشی ہم منصب کے علاوہ موجودہ حکومت کے عبوری سربراہ پروفیسر محمد یونس سے بھی ملا قا تیں کریں گے۔ وزیرخارجہ کے دورہ سے قبل اس ہفتے وفاقی وزیرتجارت جام کمال بھی ڈھاکہ جارہے ہیں،ستمبر میں وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کے دورہ ڈھاکہ بھی متوقع ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل