Loading
پاکستان نے افغانستان کیساتھ کشیدہ روابط میں بہتری کی ازسرنو کوشش کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ڈپلومیسی کو موقع دینے کی نئی کوشش کی ذمے داری افغان امور کے ماہر سینئر سفارتکارمحمد صادق کو سونپی ہے۔ وہ کابل میں پاکستان کے سفیر اور رٹائرمنٹ کے بعد افغانستان کیلیے بطور خصوصی نمائندہ کام کر چکے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کیساتھ براہ راست مذاکرات شروع کرنے پر سابق حکومت سے اختلافات پر وہ مستعفی ہو گئے تھے۔ بعدازاں آصف درانی کو خصوصی نمائندہ مقرر کیا گیا مگر مطلوبہ نتائج دینے میں ناکامی وہ ستمبر میں دستبردار ہو گئے،تب سے یہ عہدہ خالی تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ محمد صادق کو پاکستان اور افغانستان کے مابین اختلافات کے حل کیلئے سفارتی کوششیں شروع کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے، تاہم ان کی اصل ذمہ داری افغان سرزمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا حل تلاش کرنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے جائزہ کے بعد پاکستان نے مسئلے کے حل کیلئے ڈپلومیسی کو موقع دینے کا فیصلہ کیا، خصوصی نمائندہ بننے کے بعد محمد صادق نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور افغان ناظم الامور کی ملاقات کا انتظام کرایا، جو ایک سال بعد افغان سفارتی نمائندے کی کسی بھی اعلیٰ پاکستانی حکام سے پہلی ملاقات تھی۔ یہ ملاقات کابل میں پاکستانی ناظم الامور کیساتھ افغان وزیردفاع ملا یعقوب سے ملاقات کے چند روز بعد ہوئی، کابل اور اسلام آباد کے مابین بڑھتی ان ملاقاتوں کے پیچھے چین کی پاک افغان تعطل ختم کرانے کی کوششیں دکھائی دیتی ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل