Loading
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے کہا ہے کہ جو گورنمنٹ افسران اور اہلکار اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پولیس سروسز اسپتال پشاور میں بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ انسدادِ پولیو مہم کے باقاعدہ آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا عادل شاہ، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم اکرم اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا میں اب تک پولیو کے 18 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ کچھ سرکاری افسران بھی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے جن کے خلاف اب سخت کارروائی کی جائے گی. ان کا کہنا تھا کہ مختلف وجوہات کی بناء پر کافی تعداد میں بچے حفاظتی ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں مزید کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ ان وجوہات میں ایک بنیادی مسئلہ بعض والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے نہ پلانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کی سہولت کے لئے گھر گھر مہم کے ساتھ ساتھ تمام اسپتالوں میں انسدادِ پولیو ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے تاکہ والدین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے والدین سے اپیل کی کہ وہ سات روزہ مہم کے دوران پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور تمام بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ صرف مشترکہ اور بھرپور کوششوں سے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا آفس میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور وفاقی سیکرٹری صحت ندیم محبوب نے کی. اس اجلاس میں خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو اقدامات کا مفصل جائزہ لیا گیا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل