Loading
بنگلادیش کی سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد ڈھاکا میں اپنا آبائی گھر نذر آتش ہونے کی ویڈیو دیکھ کر رو پڑیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے آبائی گھر جلنے کی ویڈیو دیکھ کر ایک جذباتی پیغام جاری کیا ہے۔ بنگلادیش کی سابق وزیراعظم نے کہا کہ گھر جلائے جا سکتے ہیں، گرائے جا سکتے ہیں لیکن تاریخ نہیں مٹائی جا سکتی۔ وہ ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔ شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ اپنے خاندان میں سے صرف میں اور میری بہن زندہ بچ سکیں اور ہمارے پاس اپنے والدین کی واحد یادیں یہ گھر تھا۔ یہ خبر پڑھیں : بنگلا دیشی عوام کا شیخ مجیب کی یادگار اور رہائش گاہ پر دھاوا، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی شیخ حسینہ واجد نے روتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے پہلے ہمارے گھر کو آگ لگائی اور اس سے بھی دل نہ بھرا تو اسے گرا دیا۔ بنگلادیش کی سابق وزیراعظم نے کہا کہ آخر یہ لوگ ہمارے گھر سے اتنا خوف زدہ کیوں ہیں؟ انھیں کس بات کا ڈر ہے۔ بنگلادیش کی سابق وزیراعظم نے روہانسی ہوکر سوال کیا کہ کیا میں نے اپنے ملک کے لیے کچھ نہیں کیا تو پھر کون ہے جس نے ہمارا گھر جلایا۔ مجھے انصاف چاہیے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل