Wednesday, February 05, 2025
 

ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد وائٹ ہاؤس کی امریکی فوج کی تعیناتی سے متعلق وضاحت

 



وائٹ ہاؤس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد اٹھنے والے سوالات پر کہا ہے کہ انہوں نے غزہ میں امریکی فوج کی تعینات کا عزم ظاہر نہیں کیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوویٹ نے بریفنگ کے دوران صحافیوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ قبضے کے منصوبے کے اعلان کے بعد اٹھائے سوالات کا جواب دیا اور واضح کیا کہ انہوں نے غزہ میں فوج کی تعیناتی کا وعدہ نہیں کیا۔ صحافیوں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کیرولین لیو ویٹ سے بارہا سوال کیا گیا کہ آیا امریکی فوجی جنگ زدہ غزہ میں حماس کے خلاف تعینات کردی جائے گی تاہم ترجمان نے جواب دیا کہ تاحال صدر نے یہ وعدہ نہیں کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صدر فلسطینیوں اور خطے کے تمام لوگوں، امن پسند عوام اور جو خطے میں حقیقی طور پر معاشی ترقی اور مواقع دیکھنا چاہتے ہیں، ان کے لیے غزہ کی تعمیر نوکرنے کی تیاری کرلی ہے۔  کیرولین لیوویٹ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ ایسی جگہ بن سکے جہاں تمام لوگ امن کے ساتھ رہے ہیں اور صدر امن قائم کرنے والے سربراہ ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، ہم اس کے مالک ہوں گے، ٹرمپ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور ہم اس کے مالک ہوں گے۔ امریکی صدر نے کہا تھا کہ غزہ میں طویل مدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھ رہا ہوں، ہم غزہ پر قبضہ کرکے اسے ترقی یافتہ بنائیں گے، جس سے علاقے کے لوگوں کو ملازمتیں ملنے کے ساتھ دوسرے شہریوں کو بسنے کا موقع بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائے گا، اب دیکھنا ہے کہ اردن اور مصر کے رہنماؤں کا ردعمل کیا ہوتا ہے۔ اور دعویٰ کیا کہ خطے کے دیگر رہنماؤں کو اس منصوبے سے متعلق آگاہ کیا ہے جنہوں نے تجویز کو پسند کیا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل