Loading
بنگلہ دیش اور بھارت کے مابین 54 دریا بہتے ہیں اور بھارتی حکومت تمام پہ ڈیم بنا چکی جو بجلی بناتے ہیں۔ مگر جب بھارت طاقت کے بل بوتے پر ڈیموں میں پانی روک لے تو بنگلہ دیشی کسانوں کو اپنی زمینیں سیراب کرنے مطلوبہ پانی نہیں ملتا۔ فصلیں سوکھ جاتی اور ساری محنت برباد جاتی ہے۔ بارشیں نہ ہونے پرمودی سرکار نے پھر بیشتر ڈیموں میں پانی روک لیا جس پر بنگلہ دیش میں لاکھوں کسان بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے کر رہے۔ بھارت سے آتا صرف تیستا دریا بنگلہ دیش میں ’’سوا لاکھ ہیکٹر ‘‘زرعی رقبہ سیراب کرتا۔ بنگلہ دیش چین کے مالی تعاون سے زرعی دوست تیستا پروجیکٹ بنانا چاہتا مگر مودی جنتا اْسے سیکورٹی خطرہ قرار دے کر رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے بی این پی کے سیکٹری جنرل، مرزا فخرالسلام نے کہا کہ بھارت دریاوں پہ ڈیم بنا کر بجلی بنا رہا اور ہمارے کسان اور مچھیرے مر رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے مفرور فاشسٹ بیگم حسینہ کو بھی محل میں رکھا جہاں سے وہ شاہی احکام جاری کرتی ہے، اگر بھارت بنگلہ دیش کا دوست ہے تو وہ آمرانہ روش چھوڑ دے۔‘‘ پانی تقسیم کا مسئلہ گمبھیر ہوتا جا رہا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل