Loading
ماہرین نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ گردوں کی ناکامی سے ہونے والی بڑی تعداد میں اموات کے پیچھے ہائی بلڈ پریشر ایک بڑا سبب ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کئی طریقوں سے گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ گردوں میں لاکھوں چھوٹی خون کی نالیاں (glomeruli) ہوتی ہیں جو خون کو فلٹر کرتی ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر ان نالیوں پر مسلسل دباؤ ڈال کر انہیں سخت اور تنگ کر دیتا ہے۔ جب نالیاں خراب ہو جائیں تو گردے خون کو صحیح طرح صاف نہیں کر پاتے۔ نتیجتاً جسم میں فاسد مادے اور اضافی نمک/پانی جمع ہونے لگتا ہے۔ بدلے میں خراب گردے مزید ہائی بلڈ پریشر پیدا کرتے ہیں (کیونکہ وہ نمک اور پانی کو ٹھیک سے کنٹرول نہیں کر پاتے)۔ یوں یہ بیماری ایک دوسرے کو بڑھاتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں گردوں کی ناکامی کے لاکھوں کیسز میں ہائی بلڈ پریشر ایک اہم وجہ ہے۔ بعض ممالک میں تقریباً 30–40٪ گردے کے مریض ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔ مریضوں کی تجویز دی جاتی ہے کہ بلڈ پریشر کو 120/80 کے قریب رکھنے کی کوشش کریں۔ نمک کا کم استعمال (خصوصاً پیک شدہ اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں)۔ باقاعدہ ورزش اور وزن پر قابو رکھیں۔ تمباکو نوشی اور الکوحل سے اجتناب کریں۔ گردوں کے فنکشن اور بلڈ پریشر کا وقتاً فوقتاً ٹیسٹ کرواتے رہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل