Saturday, September 06, 2025
 

صدر ٹرمپ نے محکمہ دفاع کا نام بدل کر 'محکمہ جنگ' رکھ دیا

 



امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز ایک اہم حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کا نام باضابطہ طور پر تبدیل کر کے "ڈپارٹمنٹ آف وار" (محکمہ جنگ) رکھ دیا۔ وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چیزوں کو ان کے اصل نام سے پکارا جائے۔ ان کے بقول، "محکمہ جنگ کے نام کی یہ تبدیلی دنیا کو ایک واضح اور طاقتور پیغام دے گی کہ امریکا کسی بھی چیلنج کے لیے تیار ہے۔" ٹرمپ نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے پیش نظر یہ نیا نام زیادہ موزوں ہے محکمہ جنگ دنیا کو امریکی قوت کا پیغام دے گا۔ اس موقع پر پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ بھی صدر کے ہمراہ موجود تھے۔ نام کی تبدیلی کے بعد وہ اب باضابطہ طور پر سیکرٹری آف وار (وزیرِ جنگ) کہلائیں گے۔ ???? President Donald J. Trump signs an Executive Order officially restoring the name "Department of War" to the Department of Defense. This is the 200th Executive Order the President has signed since taking office. pic.twitter.com/OuLfuSoRLR — Rapid Response 47 (@RapidResponse47) September 5, 2025 روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے معاہدہ زیر غور ہے ہم نے 7 جنگیں رکوائیں ، یوکرین روس جنگ رکوانا تھوڑا مشکل ہے لیکن ہم متحرک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے مسئلے میں رکاوٹ رویہ ہے۔ یوکرین کو سیکیورٹی ضمانت دینے پر کام کر رہے ہیں۔ محکمہ دفاع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں بھی محکمہ دفاع کو محکمہ جنگ ہی کہا جاتا تھا اور اب بھی وقت آگیا ہے کہ چیزوں کو اصل نام سے پکارا جائے۔ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے سنجیدہ بات چیت کر رہے ہیں، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس نے 20 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور حال ہی میں کچھ ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ کچھ یرغمالی ہلاک ہوچکے ہیں، امید ہے کہ یہ خبر غلط ہو۔ صدر ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ  حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا  تو سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے روسی تیل خریدنا مایوس کن ہے، بھارت کے مسلسل روسی تیل خریدنے پر ٹیرف دگنا کردیا ہے اور بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل