Saturday, September 06, 2025
 

تھائی لینڈ کے نئے وزیراعظم منتخب؛ دہائیوں تک راج کرنے والے سیاسی خاندان کو دھچکا

 



تھائی لینڈ میں قدرے غیر معروف سیاست دان انوتن چرنویراکل کو نیا وزیرِاعظم منتخب کرلیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئے وزیراعظم کا انتخاب تھائی لینڈ کی سیاست میں دو دہائیوں سے اثر و رسوخ رکھنے والے شیناواترا خاندان کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوا ہے۔ تھائی لینڈ کی پارلیمان نے بھوماج تھائی پارٹی (Bhumjaithai Party) کے رہنما اور قدامت پسند سیاستدان انوتن چرنویراکل کو ملک کا نیا وزیرِاعظم منتخب کرلیا۔ پارلیمان میں جمعے کو ہونے والی ووٹنگ میں انوتن نے اپنے حریف اور پھیو تھائی پارٹی (Pheu Thai) کے امیدوار چائکاسم نیتیسیری کو شکست دی۔ انوتن نے 311 ووٹ حاصل کیے، جو اکثریت کے لیے درکار 247 ووٹوں سے کہیں زیادہ تھے۔ چائکاسم کو صرف 152 ووٹ ملے جبکہ 27 اراکین نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ دلچسپ طور پر پھیو تھائی پارٹی کے چند اراکین نے بھی پارٹی پالیسی کے برعکس انوتن کی حمایت کی، جن میں سابق نائب وزیرِاعظم چالرم یوبامرنگ بھی شامل تھے۔ انوتن کو لبرل پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل رہی، جس نے حمایت کے بدلے انوتن سے چار ماہ کے اندر عام انتخابات کرانے کا وعدہ لیا ہے۔ باضابطہ طور پر نئی حکومت چند روز میں تب قائم ہوگی جب انہیں ملک کے بادشاہ ماہا وجیرالونگکورن سے باضابطہ تقرری ملے گی۔ انوتن کی وزارتِ عظمیٰ عارضی ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ انھوں نے جلد نئے انتخابات کا اعلان کیا ہے، تاہم ان کی کامیابی شیناواترا خاندان کی سیاسی بالادستی کے خاتمے کی طرف ایک بڑا اشارہ ہے۔ ادھر سیاست پر دہائیوں تک راج کرنے والے شیناواترا خاندان کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ اس خاندان کے بانی اور سابق وزیرِاعظم تھاکسن شیناواترا جمعے کو ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل ہی ملک چھوڑ کر دبئی روانہ ہوگئے تھے۔ ان کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ زیرِ سماعت ہے، جو ان کے جیل سے جلد رہائی کے قانونی جواز سے متعلق ہے۔ عدالت آئندہ ہفتے اس پر فیصلہ سنائے گی۔ اگر فیصلہ ان کے خلاف آیا تو انہیں دوبارہ جیل بھیجا جا سکتا ہے۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل