Loading
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ خشک پھل تازہ پھلوں جیسے ہی فائدہ مند ہوتے ہیں مگر بلڈ شوگر کے لحاظ سے فرق کافی اہم ہے۔ جب کسی پھل کو خشک کیا جاتا ہے تو اس میں موجود پانی کا زیادہ حصہ نکل جاتا ہے لیکن قدرتی شوگر (fructose) ویسی ہی رہتی ہے بلکہ زیادہ مرتکز ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً خشک پھلوں میں فی 100 گرام میں شوگر کی مقدار تازہ پھلوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔ خشک پھلوں کا گلیسیمک انڈیکس (جی آئی) بھی عام طور پر تازہ پھلوں کے برابر یا تھوڑا زیادہ ہوتا ہے مگر چونکہ ان میں شوگر کی مقدار زیادہ مرتکز ہوتی ہے، اس لیے گلیسیمک لوڈ (جی ایل) زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بلڈ شوگر تیزی سے اوپر جا سکتا ہے اگر آپ زیادہ مقدار میں خشک پھل کھائیں۔ تاہم اگر کم مقدار میں کھائے جائیں تو بعض خشک پھل، فائبر، پوٹاشیئم اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے بلڈ شوگر کو تیزی سے بڑھنے سے کچھ حد تک روک سکتے ہیں۔ خشک خوبانی، آلو بخارا اور خشک سیب میں کافی فائبر ہوتا ہے۔ اسی طرح کشمش اگر صرف 1–2 چمچ کے برابر کھائی جائے (خاص طور پر کسی کھانے کے ساتھ) تو بلڈ شوگر پر زیادہ منفی اثر نہیں پڑتا۔ کوشش کریں کہ خشک پھل کم مقدار میں (1–2 چمچ) کھائیں۔ انہیں پروٹین یا چکنائی والی چیزوں (مثلاً دہی، بادام، یا جو کے ساتھ) ملا کر کھائیں تاکہ شوگر کا جذب آہستہ ہو۔ مٹھائی یا جوس کے بدلے خشک پھل بہتر متبادل ہو سکتے ہیں مگر تازہ پھل ہمیشہ زیادہ محفوظ اور متوازن انتخاب ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل