Monday, October 06, 2025
 

سلمان پر سلیکٹرز و کوچ مہربان، بورڈ کارکردگی سے پریشان

 



ٹی 20 کپتان سلمان علی آغا پر سلیکٹرز و کوچ مہربان ہیں،البتہ بورڈ کارکردگی سے پریشان نظر آتا ہے، ان کی قیادت کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔ سلیکشن کمیٹی اور مائیک ہیسن تسلسل برقرار رکھنے کے حق میں ہیں، ان کے مطابق ورلڈ کپ سے چند ماہ قبل ایک بار پھر تبدیلی مناسب نہ ہو گی۔ دوسری جانب بطور بیٹر ایشیا کپ کے 7 میچز میں 72 رنز بنانے والے سلمان کی میرٹ پر ٹیم میں ہی جگہ نہیں بنتی، حکام بطور کپتان ان کے ایشیا کپ فائنل سمیت بعض فیصلوں سے بھی خوش نہیں ہیں۔ بطور متبادل شاہین آفریدی کا نام سامنے آ گیا مگر سلیکٹرز اور کوچ اس سے اتفاق نہیں کرتے، انھوں نے بابر اعظم کی بھی ٹی ٹوئنٹی میں واپسی پر اعتراض جڑ دیا ہے۔ ت فصیلات کے مطابق پاکستان نے گوکہ یو اے ای میں منعقدہ ایشیا کپ کا فائنل کھیلا مگر بھارت سے تین شکستوں کی وجہ سے ٹیم خصوصا کپتان سلمان علی آغا شدید تنقید کی زد میں ہیں، بطور بیٹر بھی ان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔  انھوں نے 7 میچز میں 72 رنز 12 کی اوسط سے بنائے،اسٹرائیک ریٹ بھی محض 80.89 رہا، حکام بطور کپتان سلمان کے ایشیا کپ فائنل سمیت بعض فیصلوں سے بھی خوش نہیں ہیں۔ مجموعی طور پر ان کی زیرقیادت گرین شرٹس 30 میں سے 17 میچز میں فتحیاب رہے جبکہ 13 میں ناکامی کا سامنا کیا، انھوں نے اس دوران 4 ففٹیز کی مدد سے557 رنز بنائے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں میٹنگ میں جب سلمان کی کارکردگی زیربحث آئی تو سلیکٹرز نے دفاع کرتے ہوئے بھارتی قائد سوریا کمار یادو کی مثال دی جو ایشیا کپ کے 7 میچز میں 18 کی ایوریج سے 72 رنز ہی بنا سکے تھے۔  کوچ مائیک ہیسن کا یہی خیال ہے کہ فیصلوں میں تسلسل ہونا چاہیے، کپتان اور ٹیم کو وقت دیں تو مثبت نتائج سامنے آنے لگیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے شاہین آفریدی کو بھی دوبارہ قیادت سونپنے پر غور کیا لیکن سلیکٹرز اور کوچ اس کے حق میں نہیں ہیں، انھوں نے حیران کن طور پر ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں بابر اعظم کو واپس لانے کی بھی مخالفت کر دی۔ انھیں لگتا ہے کہ نوجوان کرکٹرز کو ہی مزید مواقع دینا مناسب ہوگا، ایشیا کپ کے دوران بیٹنگ لائن کی ناکامی پر پی سی بی نے سینئر بیٹر کو یو اے ای بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن انجری مسائل کے سوا اسکواڈ میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہو سکتی تھی لہذا ایسا نہ ہو سکا۔ موجودہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سلمان کی میرٹ پر ٹیم میں ہی جگہ نہیں بنتی ہے، البتہ سلیکٹرز اور کوچ ان کو ذہین کپتان قرار دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم نے ایشیا کپ سے قبل شارجہ میں منعقدہ ٹرائنگولر سیریز میں کامیابی حاصل کی تھی، اب ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کا اگلا امتحان جنوبی افریقہ کیخلاف ہوگا، تین میچز بالترتیب 28،30 اکتوبر اور یکم نومبر کو کھیلے جائیں گے، ورلڈکپ 7 فروری سے بھارت اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا ۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل