Loading
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل خان آفریدی نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو باضابطہ خط لکھ کر اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقاتوں میں مبینہ رکاوٹوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتوں کو روکنا قابلِ قبول نہیں۔
وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی نے خط میں الزام لگایا کہ عمران خان کی بہنوں سمیت اہلِ خانہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور بزرگ خواتین کو جیل کے باہر سڑک پر بٹھایا گیا، جسے انہوں نے انسانی اور اخلاقی اقدار کے منافی قرار دیا۔
انہوں نے خط میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو چار فوری مطالبات پیش کیے ہیں جن میں عدالتی احکامات پر فی الفور عمل درآماد، بدسلوکی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی، جیل اور پولیس انتظامیہ کو واضح ہدایات جاری کرنا اور ملاقاتوں کے لیے باوقار اور قانونی نظام کے قیام کا مطالبہ شامل ہے۔
سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ عمران خان سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے قائد ہیں جن کے مینڈیٹ پر کے پی حکومت قائم ہے۔
وزیراعلیٰ نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پر فوری ایکشن لیا جائے تاکہ سیاسی قیادت اور شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل