Friday, December 19, 2025
 

سندھ: وائس چانسلرز کو سرکاری جامعات انتظامی اسامیوں سے اساتذہ کو فوری ہٹانے کیلئے 8 روز کی مہلت

 



سندھ ایچ ای سی نے وائس چانسلرز کو تمام سرکاری جامعات انتظامی اسامیوں سے اساتذہ کو فوری ہٹانے کیلئے 8 روز کی مہلت دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے تعلیمی کمیشن نے صوبے کی سرکاری جامعات میں غیر تدریسی/انتظامی اسامیوں پر تعینات اساتذہ کو فوری ہٹائے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ اس حوالے سے لکھے گئے خط میں سندھ ایچ ای سی نے ایک سخت موقف اختیار کرتے ہوئے دو علیحدہ علیحدہ عدالتی احکامات کو ریفرنس بناتے ہوئے جامعات کے وائس چانسلرز کو 8 روز کی مہلت دی ہے اور کہا ہے کہ عملدرآمد نہ  کرنے کی صورت میں نتائج کی ذمے دار خود یونیورسٹی انتظامیہ ہوگی۔ واضح رہے کہ اس وقت سندھ کی سرکاری جامعات کی تعداد 30 کے لگ بھگ ہے جن میں سے بیشتر میں رجسٹرار، ناظم امتحانات،  ڈائریکٹر کوالٹی انہاسمنٹ سیل،  ORIC و دیگر بجٹڈ اور نان بجٹڈ اسامیوں پر فیکلٹی اراکین ہی تعینات ہیں۔ اکثر وائس چانسلرز کا یہ موقف ہے کہ جامعات اس وقت شدید مالی بحران سے دوچار ہیں اگر فیکلٹی اراکین کے پاس ان مذکورہ اسامیوں کا اضافی چارج ہوتا ہے تو انھیں ان اسامیوں پر کوئی اضافی تنخواہیں دینی نہیں ہوتی اور اساتذہ اپنی تنخواہوں میں ہی ان کلیدی عہدوں پر کام کررہے ہوتے ہیں۔ خط میں گزشتہ برس لکھے گئے خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ اس دفتر کے سابقہ خط نمبر AD(Legal)/SHEC/1-50/2024 مورخہ 11 نومبر 2024 میں بھی سپریم کورٹ آف پاکستان نے سی پی نمبر 7 آف 2024 مورخہ 24 اکتوبر 2024 میں حکم جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ تمام خالی انتظامی اسامیاں قانون کے مطابق پر کی جائیں اور موجودہ ایڈیشنل چارج، لک آفٹر، او پی ایس، یا اس طرح کے دیگر انتظامات کو ختم کیا جائے لہذا آپ وائس چانسلرز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ معزز عدالتوں کے احکامات کی تعمیل کو یقینی بنائیں خاص طور پر موجودہ ایڈیشنل چارج، لک آفٹر، او پی ایس، یا دیگر تمام اسی طرح کے انتظامات کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل