Sunday, July 13, 2025
 

بھارتی افواج کی میانمار میں کارروائی: علاقائی خودمختاری پر حملہ

 



بھارت نے میانمار کی خودمختاری کو بری طرح پامال کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مودی کی توسیع پسندانہ سوچ میانمار تک جا پہنچی، ایک آزاد ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بمباری کی گئی۔ انڈین میڈیا  کے مطابق 13 جولائی کی صبح بھارتی افواج کی جانب سے یو ایل ایف اے (آئی) کے مبینہ کیمپس پر 150 اسرائیلی ساختہ ڈرون سے حملے کیے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملوں میں سگانگ ریجن جہاں یو ایل ایف اے (آئی) کا مشرقی کمانڈ ہیڈکوارٹر قائم تھا، نشانہ بنایا گیا، یو ایل ایف اے کا اہم کمانڈر نین آسوم سمیت متعدد افراد ان حملوں میں ہلاک ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزارت دفاع اس حملے سے لاعلمی کا اظہار کر رہی ہے جو ایک بڑا تضاد ہے،  مینمار پر ڈرونز حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ یہ کارروائی ایسے وقت پر کی گئی جب بھارت میں "آپریشن سندور" کے نتائج پر تنقید کی جا رہی ہے،  بھارتی حکومت اپنی فوج کو سیاسی تشہیر کے لیے استعمال کر رہی ہے، جو عسکری اداروں میں مایوسی کا باعث ہے۔ ذرائع نے کہا کہ  میانمار پر یہ حملہ بھارت کی اندرونی عسکری ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے،  میانمار پر ڈرون حملہ اجیت دوول کی نگرانی میں خفیہ آپریشن تھا جس سے وزارت دفاع لا تعلقی کا اظہار کر رہی ہے، میانمار پر حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیا میں ایک علاقائی اجارہ دار  کے طور پر ابھرنا چاہتا ہے۔ بھارت پہلے ہی نیپال، پاکستان، چین، بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے ہمسایہ ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات رکھتا ہے،  بھارتی جنگی جنون خطے کے امن اور ترقیاتی کوششوں میں رکاوٹ بننتا جا رہا ہے، میانمار پر حملہ بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں، جارحانہ عزائم اور سیاسی تشہیر کے حربوں کا تسلسل ہے۔ ذرائع   کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کے ان جارحانہ اقدامات کا فوری نوٹس لے، اگر بھارت کو اس طرز پر کارروائیاں کرنے سے نہ روکا گیا تو جنوبی ایشیا کسی بڑے تصادم کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل