Loading
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ڈیمز اور بیراجز پر پانی میں کمی بیشی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مکمل الرٹ ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پنجند بیراج کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج دونوں 306,740 کیوسک ہیں، کچے کے علاقوں سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 12,449 افراد محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو چکے ہیں، مجموعی طور پر 121,769 لوگ کچے کے علاقوں سے محفوظ جگہوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ کے قائم کردہ 155 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ کیمپس میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 5,848 کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، فکسڈ اور موبائل ہیلتھ کیمپس میں اب تک 33,803 کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14,495 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، ابھی تک 360,777 ممکنہ سیلاب کے پیش نظر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، چوبیس گھنٹوں کے دوران 64,487 مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج کیا گیا ہے، مجموعی طور پر اب تک 820,811 مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج کیا جا چکا ہے، شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرمو بیراج پر آمد و اخراج 412,992 کیوسک، تونسہ بیراج پر آمد 238,312 کیوسک اور اخراج 224,872 کیوسک ہے، گڈو بیراج پر آمد 360,976 کیوسک اور اخراج 325,046 کیوسک، سکھر بیراج پر آمد 329,648 کیوسک اور اخراج 278,398 کیوسک رکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کوٹری بیراج پر آمد 237,922 کیوسک اور اخراج 215,567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، تربیلا ڈیم 100 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 87 فیصد بھر چکا ہے، خانپور، راول اور سملی ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے، حکومت سندھ کی پانی کی اتار چڑھاؤ کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے، خانکی، قادرآباد، پنجند، اسلام اور میلسی سائفن پر درمیانے درجے کا، جبکہ گڈو، سکھر، کوٹری پر نیچلے درجے کا سیلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں کے ذریعے ریسکیو اور امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں، کشتیاں اور دیگر سہولیات متاثرہ علاقوں میں پہلے ہی بھیجی جا چکی ہیں، مزید امدادی اشیاء بھی بھیجی جا رہی ہیں، سدھ کے مختلف اضلاع کے لئے مزید 22 کشتیاں فراہم کی گئی ہیں، آٹھ کشتیاں کمشنر آفس سکھر، چار کشتیاں کمشنر آفس لاڑکانہ، چار کشتیاں کمشنر آفس شہید بینظیر آباد، پانچ کشتیاں پاکستان نیوی سکھر اور ایک او بی ایم ریسکیو 1122 حیدرآباد کو فراہم کی گئی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح عوام کی حفاظت اور ان کی فوری مدد ہے، عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو اداروں سے فوری رابطہ کریں، سندھ حکومت اپنے عوام کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑے گی اور ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل