Loading
اقتدار کی راہداریوں میں گھسے قادیانی ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، قانون توہین رسالت کو غیر مؤثر بنانے کی سازشیں ناکام بنا دی جائیں گی لبرل طبقہ سیکولر عناصر غیر ملکی این جی اوز قادیانی لابی قانون توہین رسالت کے در پے ہے، پاکستان کے نظریہ و جغرافیہ کے تحفظ کیلیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر نے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام چناب نگر میں منعقد ہو نے والی37ویں سالانہ انٹر نیشنل ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ ورلڈ کے سیکریٹری جنرل مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج(مدینہ منورہ) نے کانفرنس کی آخری نشست کی صدارت کی ، انھوں نے اپنے خطاب میں کہا عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے ساتھ پاکستان کے تحفظ مقصد کا حصول بھی لازمی ہے،عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے لئے شفاعت نبویؐکا ذریعہ ہے۔ امیر مجلس احرار اسلام سید محمد کفیل بخاری نے کہا قادیانی اسلام کا لبادہ اوڑھ کر دنیا کو دھوکہ دے رہے ہیں وہ ملک و ملت کے خلاف سازشوں میں دن رات مصروف ہیں۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل مولانا حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ختم نبوت کے باغی قادیانی اپنی آئینی حیثیت تسلیم کریں۔ پاکستان راہ حق پارٹی کے رہنما مولانا انس اعظم نے کہا امن و امان کے پائیدار قیام کیلئے اپنے اداروں کے ساتھ ہیں۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا بعض این جی اوز اسلام کے پیغام کو روکنے اور قادیانیت کو پرموٹ کرنے کے دھندے میں لگی ہوئی ہیں۔ جمعیت علماء اسلام س کے سربراہ مولانا عبدالحق ثانی نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پلان کفر کی دنیا کی نظروں میں اس وقت بھی کٹھک رہاہے۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے نائب امیر و نگران و منتظم اعلیٰ مو لانا قا ری شبیر احمد عثمانی نے کہا 7 ستمبر یوم تجدید عہد ہے،اس کو سرکا ری سطح پر منایا جا نا چاہیئے۔ وفاق المدارس العربیہ کے ترجمان مولانا مفتی طاہر مسعود نے کہا کہ گستاخان رسولؐ اور ان کے سہولت کاروں کے لیے پاکستان کی سرزمین تنگ کر دی جائے گی۔ مہر حافظ تنویر الحق ،مولانا عصمت اللہ بندیالوی مولانا علامہ محمد قادری ،مولانا عبید اللہ عامر ،مولاناغلام فرید ،قاری احمد علی ندیم ، حافظ اللہ یار سپرا ودیگر نے بھی خطاب کیا، مولانااحسن رضوان نے قرار دادیں پیش کیں ،بعد ازاں مولانا محمد الیاس چنیوٹی کی رقت آمیز دعا پر کانفرنس کا اختتام ہوا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل