Friday, December 19, 2025
 

کراچی کے کالج اساتذہ نے انٹر میں ای مارکنگ ناکام بنادی، 21 ہزار طالب علم 6 ماہ سے رزلٹ کے منتظر

 



 کراچی کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے انٹرمیڈیٹ کی سطح پر متعارف کرائے گئے "ای مارکننگ سسٹم" کو عملی طور پر ناکام کردیا جس کی وجہ سے 19 ہزار طالب علم 6 ماہ سے رزلٹ کے منتظر ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری کالجوں کے اساتذہ کی بڑی تعداد نے ای مارکنگ سسٹم کو عملی طور پر ناکام کردیا  اور گزشتہ 6 ماہ سے انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کی فیکلٹی کے صرف ایک مضمون کی ای مارکنگ نہ کیے جانے سے شہر کے 19 ہزار سے زائد طلبا وطالبات کا انٹر سال اول کا نتیجہ جاری نہیں ہوسکا۔ انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کی فیکلٹی میں ریاضی کے مضمون کی ای مارکنگ کی جانی تھی تاہم شہر کے کم از کم 44 کالج اساتذہ ایسے ہیں جنھوں نے اب تک کسی ایک سوال کی بھی ایک مارکنگ نہیں کی ہے جس کے سبب پورا کا پورا نتیجہ رکا ہوا ہے۔ نتائج میں تاخیر کا سبب بننے والی ای مارکنگ نہ ہونے کا انکشاف ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی پروفیسر قاضی ارشد کے کالج پرنسپلز کو لکھے گئے خط میں ہوا ہے۔ ریجنل ڈائریکٹوریٹ کراچی کے ذرائع مطابق ریاضی کے مضمون کے تقریبا 1 لاکھ 80 ہزار سوالات کی ای اسسمنٹ اور مارکنگ ہونی تھی جس میں سے اب تک بمشکل 40 ہزار کے لگ بھگ امتحانی سوالات کی اسسمنٹ ہوپائی ہے اور تقریبا 1 لاکھ 40 ہزار کے قریب سوالات کی اسسمنٹ اور مارکنگ ہونا باقی ہے۔ یہ اعداد و شمار انٹر بورڈ کراچی کی جانب سے ریجنل ڈائریکٹوریٹ کالج کراچی کو بتائے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ اس لیے بھی ای مارکنگ کرنے کو تیار نہیں ہیں کہ انھیں اب تک بورڈ کی جانب سے یہ واضح نہیں کہا گیا کہ ایک سوال کی اسسمنٹ کے عوض انھیں کتنی رقم ملنی ہے جبکہ اساتذہ کہتے ہیں کہ 22 کاپیوں کا ایک پیکٹ کی وہ 1 گھنٹے میں مینول(دستی) اسسمنٹ کرلیتے ہیں جبکہ یہاں وقت زیادہ لگنا ہے۔ واضح رہے کہ یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 4 دسمبر کو سندھ کے صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز آئندہ سالانہ امتحانات 2026 سے سائنس کے تمام مضامین کی ای مارکنگ کا اعلان کرچکے ہیں تاہم ایسی صورتحال میں اب سندھ میں آئندہ برس بھی ای مارکنگ ہوتی نظر نہیں آرہی۔ اگر ای مارکنگ ہوئی تو نتائج کئی کئی ماہ کی تاخیر سے جاری ہونگے۔ ادھر ریجنل ڈائریکٹر کراچی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایچ ایس سی سالانہ امتحانات 2025 (سائنس جنرل گروپ) کے ریاضی پرچہ اول کی اسسمنٹ / ای مارکنگ (E-marking) کے لیے ممتحنین کا عدم تعاون اور غیر فعالیت انتہائی افسوسناک ہے۔ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات (Controller of Examinations)کے مراسلہ میں انتہائی افسوس کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ کراچی ریجن کے گورنمنٹ کالجز سے تعلق رکھنے والے پروفیسرز/ممتحنین کی جانب سے ایچ ایس سی پارٹ ون امتحانات 2025 کے ریاضی پرچہ اول (سائنس جنرل گروپ) کی اسسمنٹ / ای مارکنگ کے سلسلے میں تعاون کا فقدان ہے اور غیر فعال شرکت دیکھی گئی ہے۔ ناظم امتحانات نے بیان کیا ہے کہ متعلقہ ممتحنین سے رابطہ کرنے کی متعدد یاد دہانیوں اور کوششوں کے باوجود اساتذہ کی جانب سے ردعمل یا تو بہت کم رہا ہے یا بالکل نہیں رہا۔ جہاں تک ممتحنین کا تعلق ہے وہ یا تو پرچہ چیک کرنے کے لیے دستیاب نہیں ہیں یا اپنی ذمہ داری کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے جس کی وجہ سے اسسمنٹ کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے اور امتحانی نظام کی شفافیت اور کارکردگی متاثر ہو رہی ہے ان کی عدم دستیابی اور غیر سنجیدگی کی وجہ سے ایچ ایس سی پارٹ ون سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات 2025 کا نتیجہ دن بدن تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ لہٰذا ریجن کے گورنمنٹ کالجز سے تعلق رکھنے والے تمام ممتحنین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ایچ ایس سی پارٹ ون سالانہ امتحانات 2025 کے ریاضی پرچہ اول (سائنس جنرل گروپ) کی ای مارکنگ کا کام انجام دینے کے لیے فوری طور پر اور بلا تاخیر ناظم امتحانات  کو رپورٹ کریں مذکورہ کالجوں کے پرنسپلز کو بھی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس خط کی تعمیل کو فوری یقینی بنائیں۔ کسی بھی قسم کی عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ ٹیچنگ فیکلٹی ممبر کا نام اور عہدہ فوری طور پر ریجنل ڈائریکٹر کو ارسال کیا جائے تاکہ حکم عدولی پر مجاز اتھارٹی کے سامنے معاملہ اٹھایا جا سکے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل