Monday, September 08, 2025
 

شدید بارش کے باعث گجرات میں ناگہانی صورتحال کا سامنا ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے

 



ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ شدید بارش کے باعث ضلع گجرات پچھلے 24 گھنٹے سے ناگہانی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، تمام اداروں کی مشینری اس وقت گجرات میں پانی کی نکاسی کے لئے کام کر رہی ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 ستمبر تک صوبے میں دسواں مون اسپیل جاری ہے جس کے تحت بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلالپور پیر والہ میں ایک کشتی ڈوبنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، 70 سال کی ایک خاتون اور 4 بچے اس میں جاں بحق ہوئے،    ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو 1122 کی  کشتیوں نے پنجاب بھر میں ابھی تک  25 ہزار 1 سو 46 ٹرپ مکمل کیے ہیں، کل  10 لوگوں کو موقع پر ریسیکو کیا گیا۔ وزیر اعلی پنجاب نے اس واقعے کا نوٹس لیا، ضلعی انتظامیہ نے وزیر اعلی کی ہدایت پر ان کی تدفین کا بندوست کیا،  اگلے 24 گھنٹوں میں متاثرہ فیملی کی مالی امداد کی جائے گی۔ ڈی جی عرفان علی کاٹھیا  نے کہا کہ گجرات پچھلے 24 گھنٹے سے ناگہانی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، تمام اداروں کی مشینری اس وقت گجرات میں پانی کی نکاسی کے لئے کام کر رہی ہے، گجرات میں ریلوے روڈ ، شاہ جہانگیر ، دیگر روڈ پوری طرح کلئیر ہونے کے بعد ٹریفک کے لئے کھول دیے گئے، جناح  چوک، کچہری روڈ  پر پانی موجود ہے، اگلے 22 گھنٹے میں یہ روڈز مکمل کلئیر ہوں گے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے  نے کہا کہ تمام مشینری اور متعلقہ ادارے اس وقت گجرات میں  کام کر رہے ہیں، تینوں دریاؤں کی صورتحال میں پانی بڑھنے میں صورتحال بہتر ہوئی ہے، ستلج میں اب رائزنگ ٹرینڈ نہیں ہے۔ گنڈا سنگھ پر  صورتحال برقرار ہے، ہیڈ سدھنائی پر 91 ہزار کیوسک موجود ہے، دوسرا ریلہ ہیڈ مرالہ سے ہوتا ہوا اب تریموں پر اپنی پیک پر پہنچ چکا ہے، 5 لاکھ 83ہزار کیوسک پانی کا ریلہ ہیڈ تریموں کے مقام پر ہے،  اگلے بارہ سے 18 گھنٹے میں یہ پانی پونے 6 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیڈ محمد والا پر پانی کم ہو رہا ہے، ملتان میں کم از کم اگلے 72 گھنٹے یہی صورتحال برقرار رہے گی،  پیچھے  سے آنیولا پانی مسائل پیدا کرے گا، ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کا لیول مسلسل بڑھ رہا ہے، علی پور کے مقام 5 لاکھ سے تجاوز کر چکا ہے، ہیڈ پنجند پر پانی کا لیول 6 لاکھ کیوسک کراس کرے گا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے  نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت تک 25 اضلاع متاثر جن میں 4155 نقصانات متاثر ہوئے ہیں، 41 لاکھ 51 ہزار سے زائد نفوس کی آبادی متاثر ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلیف کیمپس میں 60 سے 70 ہزار لوگ موجود ہیں، جنھیں کھانے کے ساتھ بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، 500 میڈیکل کیمپس میں پونے 2 لاکھ افراد طبی سہولیات لے چکے ہیں، اب تک 20 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، پنجاب میں اب تک ٹوٹل 56 افراد سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل