Loading
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مزید بات کرنے سے روکتے ہوئے فوری طور پر ملاقات کے لیے کل بلایا ہے لیکن انہیں وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں کی۔ توشہ خانی ٹو کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر موجود میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی ہے کہ علی امین گنڈا پور کل ان سے جیل میں ملنے آئیں، بانی نے آج چار نئے کوآرڈینیرز بھی مقرر کیے ہیں اور ملاقاتوں کی فہرست بھی چار رکنی کوآرڈینیٹرز کی ٹیم تیار کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان کی بیان بازی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پبلک میں اس طرح ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگانے چاہئیں، ہمارے آپس کے اختلافات کا فائدہ مخالفین کو ہو رہا ہے۔ علی ظفر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا وزیر اعلیٰ کا اختیار ہے وہ انتظامی معاملات میں جس کو چاہے تبدیل کرے۔ پی ٹی آئی کے سینیٹر نے بتایا کہ عمر ایوب کے مقدمات کا فیصلہ ہونے تک عمران خان نے محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل