Loading
رواں مالی سال 26-2026 کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر)کے دوران ملک میں مہنگائی کی اوسط شرح 4.22 فیصد رہی ہے تاہم گزشتہ ماہ(ستمبر )کے دوران سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح 5.6 فیصد تک پہنچ گئی جو وزارت خزانہ کی طرف سے ستمبر میں مہنگائی کی شرح ساڑھے تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کے تخمینے سے زیادہ ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر کے دوران مہنگائی کی شرح دو فیصد رہی ہے۔ حکام کے مطابق وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا، ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا ستمبر کی سہ ماہی میں اوسط مہنگائی 4.22 فیصد رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگست 2025 میں مہنگائی بڑھنے کی سالانہ شرح 2.99 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ ستمبر 2024 میں مہنگائی 6.9 فیصد بڑھی تھی۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبر 2025 کے دوران دیہاتوں میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 2.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ شہروں میں مہنگائی میں 1.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.8 فیصد رہی، ستمبر میں شہروں میں مہنگائی کی سالانہ شرح 5.5 فیصد رہی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔ وزارت خزانہ نے اپنے ماہانہ اقتصادی جائزے اور ستمبر 2025 کے آؤٹ لک میں کہا تھا کہ 2025 کے جاری سیلاب کی وجہ سے زرعی شعبہ متاثر ہونے کا امکان ہے، سیلاب سے متعلق رکاوٹیں خوراک کی سپلائی چین پر دباؤ ڈال سکتی ہیں جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ مزید بتایا گیا تھا کہ اس کے باعث مہنگائی عارضی طور پر بڑھے گی مگر ستمبر 2025 میں یہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان قابو میں رہنے کی توقع ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل