Saturday, October 25, 2025
 

پنجاب میں اسپیشلسٹ عملے کی عارضی  بنیادوں پر بھرتی کیلئے نیا قانون بن گیا

 



پنجاب اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن  نے لوکَم ہائرنگ ایکٹ 2025 متفقہ طور منظور کر لیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق اسٹیڈنگ کمیٹی کی منظوری کے بعد پنجاب میں اسپیشلسٹ عملے کی عارضی  بنیادوں پر بھرتی کیلئے نیا قانون بن گیا۔ لوکَم ہائرنگ ایکٹ 2025 کی رواں پنجاب اسمبلی اجلاس سے منظوری لی جائے گی، بل کے تحت ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی اسپتالوں میں نئی بھرتیاں کی جائیں گِی۔ بل کے تحت حکومت پنجاب نے لوکَم کی تعریف طے کر دی، عارضی یا قلیل مدتی بھرتی تصور ہوگی، اسپتالوں میں صحت خدمات کا تسلسل برقرار رکھنے پنجاب میں نئی بھرتیاں کی جائے گی۔ بل کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ایکٹ کے تحت "لوکَم پالیسی کمیٹی" تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کی سربراہی صوبائی وزیرِ اسپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کریں گے۔ سیکریٹری صحت اور تین نامور ماہرین کمیٹی کا حصہ ہوں گے جبکہ یہ تین سال کیلئے بنائی جائے گی اور اس میں تین سال کی توسیع بھی کی جا سکی گی۔ کمیٹی کا کام عملے کی کمی والے شعبے کی نشاندہی ،نئی بھرتیوں او شرائط کی منظوری دے گی، لوکَم عملے کیلئے معاوضہ، مدت، انشورنس اور ذمہ داری کی وضاحت لازمی قرار دی جائے گی۔ بل کے متن میں لکھا گیا ہے کہ حکومت لوکَم بھرتی کیلئے اسپیشل پرپز وہیکل (SPV) نامزد کرے گی جبکہ پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی یا یو ایچ ایس بھرتی کا مجاز ادارہ ہوگا۔ بل کے مطابق بھرتی کا عمل شفاف اور میرٹ پر مبنی ہوگا، اشتہار اردو و انگریزی اخبارات شائع کرنا لازم ہوگا۔ امیدواروں کی جانچ کیلئے انٹرویو یا تحریری امتحان یا دونوں کی شرط رکھی جا سکتی ییں۔ بل میں لکھا گیا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں ادارے کا سربراہ، محکمہ  کانمائندہ اور متعلقہ ماہر شامل ہونگے۔ لوکَم عملہ معاہدے کے مطابق ڈیوٹیاں سرانجام دے گا، اسپتالوں کے اصولوں کا پابند ہوگا۔ بل کے مطابق غفلت یا غیرپیشہ ورانہ رویہ کی صورت میں فوری برطرفی کا اختیار حکومت کو حاصل ہوگا، لوکَم عملے کو ریگولرائزیشن یا مستقل تقرری کا کوئی حق حاصل نہیں ہوگا۔ بل کامتن لوکَم اہلکار پنشن، گریجویٹی یا سرکاری ملازمین کے مراعات کے مستحق نہیں ہونگے، شکایات کی سماعت ادارے کے سربراہ کے پاس یوگی، فیصلہ 30 دن میں لازمی قراردیا گیا یے۔ بل کے مطابق اپیل کا حق سیکرٹری ہیلتھ کے پاس ہوگا۔ 30 دن میں فیصلہ دینا ہوگا، لوکَم اہلکار دورانِ خدمت "پبلک سرونٹ" تصور ہوں گے۔ حکومت کو ایکٹ کے نفاذ کیلئے قواعد و ضوابط بنانے کا اختیار حاصل ہوگا۔ بل کے مطابق سیکرٹری صحت کو گائیڈ لائنز جاری کرنے کا مکمل اختیار دیا گیا، بل کی دفعات دیگر تمام قوانین پر بالادست ہوں گی جبکہ حکومت کو بل کے نفاذ میں مشکلات دور کرنے کیلئے خصوصی اختیارات بھی حاصل ہوگا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل