Saturday, September 13, 2025
 

کراچی میں اسٹریٹ کرائم سمیت جرائم کی شرح میں 32 فیصد کمی ہوئی، پولیس چیف

 



کراچی پولیس چیف نے دعویٰ کیا ہے گزشتہ سال 2024 کی نسبت رواں سال 8 ماہ کے دوران شہر میں مختلف جرائم کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے گزشتہ روز اپنے کراچی پولیس آفس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال 2025 میں 8 ماہ کے دوران گزشتہ 2024 کے مقابلے میں ڈکیتی مزاحمت پر ہلاکت کے واقعات میں 32 فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے کے واقعات میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ موبائل فون چھیننے کے واقعات میں 16 فیصد، گاڑیاں چھیننے کے واقعات میں 20 فیصد جبکہ گاڑیاں چوری کرنے کی واردات میں 9 فیصد کمی ہوئی ہے۔ جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ ڈکیتی مزاحمت میں جاں بحق ہونے کے 53 مقدمات میں سے 70 فیصد مقدمات میں ملزمان کا سراغ لگایا گیا اور ان مقدمات میں ملوث 11 ڈاکو گرفتاری کے دوران پولیس سے مقابلہ کرتے ہوئے ہلاک جبکہ 52 کو گرفتار کرلیا گیا۔  انھوں نے بتایا کہ ڈکیتی مزاحمت میں زخمی ہونے والے 189 مقدمات میں سے 65 فیصد مقدمات کے ملزمان کا سراغ لگایا گیا اور ان مقدمات میں ملوث 5 ڈاکو گرفتاری کے دوران پولیس سے مقابلہ کرتے ہوئے مارے گئے جبکہ 158 کو گرفتار کرلیا گیا۔ جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ سرے  عام راہزنی کے 49 فیصد، گھروں کی ڈکیتی کے 55 فیصد اور دیگر ڈکیتیوں کے 58 فیصد مقامات کے ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ مجموعی طور پر راہزنی کے مقدمات میں 2 ہزار 452 ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ 62 ملزمان دوران گرفتاری پولیس مقابلے میں مارے گئے۔ کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ انسداد جرائم کے دوران 611 بار ڈاکوؤں سے پولیس پارٹی کا ٹکراؤ ہو جس کے نتیجے میں 94 ڈاکو مارے گئے، 626 کو زخمی حالت میں گرفتار اور 2 ہزار 732 ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی پولیس نے رواں سال میں اب تک مجموعی طور پر 3 ہزار 948 مختلف اقسام کا اسلحہ برآمد کیا جس میں 16 ایس ایم جیز ، 3 ہزار 834 پستول ، 74 رائفل ، 24 شاٹ گنز اور 17 دستی بم بھی برآمد کیے۔ جاوید عالم اوڈھو نے بتایا کہ اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل پولیس نے 212 کار لفٹرز اور 1859 موٹر سائیکل لفٹرز کو گرفتار کیا جبکہ دوران گرفتاری اے وی ایل سی پولیس کا مقابلہ کرتے ہوئے 6 کار لفٹرز ہلاک جبکہ 23 کو زخمی حالت  میں گرفتار کیا۔ اُن کے مطابق اے وی ایل سی پولیس نے بین الصوبائی کار لفٹنگ گینگ کے سرغنہ سمیت 8 انتہائی شاطر ملزمان کو گرفتار کیا جو کہ روز کی بنیاد پر شہر کے مختلف علاقوں میں 3 سے 4 گاڑیاں چوری یا چھیننے میں ملوث تھے جبکہ ملزمان ان گاڑیوں کو بلدیہ میں قائم ایک ورکشاپ میں لیجاتے جہاں ان گاڑیوں کو کٹ اینڈ ویلڈ اور پنچ کر کے نان کسٹم ظاہر کر کے کراچی کے علاوہ کے پی کے اور بلوچستان میں فروخت کرتے تھے جبکہ گرفتار 8 ملزمان میں شامل مدد گار 15 پولیس کا اہلکار ایاز جمیل ملزمان کی معاونت میں ملوث تھا جو ان گاڑیوں کو شہر سے باہر نکلوانے اور فروخت میں سہولت فراہم کرتا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ منشیات فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن میں اسپیشل برانچ کی اطلاع پر پولیس نے 1213 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا جبکہ رواں کے دوران پولیس نے مجموعی طور پر 6 ہزار 346 منشیات فروشوں کو گرفتار کر کے 5 ہزار 149 مقدمات بھی درج کیے ہیں۔ جاوید عالم اوڈھو نے مزید بتایا کہ رواں سال ٹریفک قوانین کے خلاف ورزی پر 11 لاکھ 45 ہزار 706 گاڑیوں کے چالان کیے گئے جس میں 66 ہزار 394 ہیوی گاڑیاں بھی شامل ہیں، ٹریفک قوانین کے خلاف سخت کارروائی ناگریز ہے اور انہی کارروائیوں کے نتیجے میں اگست کے دوران ٹریفک حادثات میں ہلاکت و زخمی ہونے کے واقعات میں 39 فیصد کمی آئی ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل