Loading
امریکا میں ماں کے خلاف عدالت میں گواہی خود ان کی بیٹی نے دی تھی۔ جس نے اپنے ہم جماعت کے ساتھ نازیبا حالت میں دیکھا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جولائی 2024 میں پولیس کو 14 سالہ طالب علم نے خاتون کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
نابالغ لڑکے کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ہم جماعت لڑکی کے گھر اسکول کے کام سے گیا تھا جہاں لڑکی کی ماں نے جنسی تعلقات استوار کیے۔
اس بیان کے بعد دیگر 5 کم عمر طلبا نے بھی شکایتیں درج کرائیں کہ مذکورہ خاتون نے انھیں بھی جنسی اشتہا پر مشتمل میسیجز کیے۔
پولیس نے خاتون کو گرفتار کر لیا اور ان کی بیٹی نے بھی پولیس کو اپنی ماں کے متعلق سب کچھ سچ سچ بتادیا۔
خاتون نے بھی عدالت میں ایک کم عمر لڑکے کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے اور دیگر 5 نابالغ طلبا کو جنسی پیغامات بھیجنے کا اعتراف کیا تھا۔
بیٹی نے اپنی ماں کے لیے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا جس پر امریکی ریاست لوزیانا کی ایک عدالت نے 45 سالہ لیان یمارینو کو 26 سال قید کی سزا سنا دی۔
خاتون کو ایک طالبعلم کے ساتھ جنسی تعلقات پر 10 سال جب کہ دیگر 5 کو فحش پیغامات بھیجنے پر تین تین سال اور ایک سے جنسی ہراسانی پر ایک سال قید کی سزا دی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ سزائیں مسلسل چلیں گی اور انھیں کسی موقع پر پیرول پر رہا نہیں کیا جائے گا۔
حالانکہ وہ رہائی کے وقت 70 سال کی ہوں گی لیکن اس کے بعد بھی انھیں ساری زندگی جنسی مجرم کے طور پر رجسٹر ہونا پڑے گا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل