Loading
تیونس سے امدادی سامان اور کارکنان پر مشتمل ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کا قافلہ غزہ کیلئے روانہ ہوگیا۔ اس قافلے میں 44 ممالک کے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں، جو 70 سے زائد جہازوں اور کشتیوں کے ذریعے محصور فلسطینی عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ پاکستانی دستے کے سربراہ سابق سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ فلوٹیلا کے تین بڑے مقاصد ہیں: غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا، امداد کے لیے ہیومن کوریڈور قائم کرنا اور جاری نسل کشی کا خاتمہ کرنا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہے اور اس کا مقصد انسانیت کو بچانا ہے۔ مشتاق احمد نے عالمی ریاستوں اور اداروں پر زور دیا کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کروانے اور امدادی بیڑوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔ اس سے قبل اسپین سے بھی ایک فلوٹیلا روانہ ہوا تھا، جس میں ماحولیات کی مہم کار گریٹا تھنبرگ، یورپی قانون ساز، عوامی شخصیات اور اداکار شامل تھے۔ توقع ہے کہ یہ بیڑا ستمبر کے وسط تک غزہ پہنچے گا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل