Friday, September 05, 2025
 

بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ اور موبائل سگنلز معطل

 



بلوچستان حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے باعث صوبے بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کے ساتھ ساتھ موبائل سگنلز بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری کردہ تازہ نوٹیفکیشن کے مطابق، کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر 2025 کی شام 6 بجے سے تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ سروسز کے علاوہ موبائل فون سگنلز بھی مکمل طور پر بند کر دیے جائیں گے، جو 6 ستمبر 2025 کی رات 9 بجے تک معطل رہیں گے۔ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) اور نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی) کی وائرلیس انٹرنیٹ سروسز بھی کوئٹہ، سبی، مستونگ، خضدار اور نوشکی میں اس دوران غیر فعال رہیں گی، اس کے علاوہ، موبائل نیٹ ورکس کے سگنلز کی بندش سے کالز اور ایس ایم ایس سروسز بھی متاثر ہوں گی۔  حکام کے مطابق، یہ فیصلہ 12 ربیع الاول اور یوم دفاع پاکستان کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے کیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ بلوچستان نے وفاقی وزارت داخلہ کے ذریعے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ان پابندیوں پر عمل درآمد کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ بندش صرف موبائل ڈیٹا (3G/4G) اور موبائل سگنلز تک محدود ہوگی، جبکہ براڈ بینڈ اور وائی فائی سروسز حسب معمول کام کرتی رہیں گی۔ تاہم، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضروری سرکاری نمبرز اور وائٹ لسٹڈ کنکشنز کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ سیکیورٹی حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ بلوچستان میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے، جہاں گزشتہ چند ماہ سے عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ موبائل سگنلز اور انٹرنیٹ سروسز کے ذریعے ممکنہ طور پر افواہوں یا اشتعال انگیزی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے یہ عارضی معطلی ناگزیر ہے۔ تاہم، انٹرنیٹ اور موبائل سگنلز کی بندش سے طلبہ، تاجر، آن لائن کاروبار سے وابستہ افراد اور عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ اس سے رابطے کے تمام ذرائع متاثر ہوں گے۔ واضح رہے کہ بلوچستان میں سیکیورٹی خدشات کے باعث اس سے قبل بھی متعدد بار انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل کی جا چکی ہیں۔ رواں سال اگست میں بھی صوبے کے کئی اضلاع میں موبائل ڈیٹا اور سگنلز 31 اگست تک بند رکھے گئے تھے تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات پر بعض علاقوں میں سروسز بحال کی گئی تھیں۔ سول سوسائٹی اور ڈیجیٹل رائٹس تنظیموں نے ان پابندیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل سگنلز کی بار بار معطلی سے تعلیم، کاروبار، صحت اور معلومات تک رسائی بری طرح متاثر ہوتی ہے حکام نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لیا جا رہا ہے حالات بہتر ہونے پر انٹرنیٹ اور موبائل سگنلز کی سروسز بحال کر دی جائیں گی عوام سے گزارش ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل