Wednesday, July 16, 2025
 

سرکاری ملازمین کی ترقی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

 



سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ترقی کے اہل افسر کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پروموشن دی جا سکتی ہے۔ سابق ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کو گریڈ 22 میں ترقی نہ ملنے کیخلاف کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ  جاری کردیا، جس میں عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ ترقی کا حق نہ سہی لیکن ہر سرکاری ملازم کو زیر غور لایا جانا بنیادی حق ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ دوبارہ 2 ماہ میں درخواست گزار کا کیس میرٹ پر سنے۔ درخواست گزار پولیس سروس کے سینئر افسر تھے مگر 3 بار ترقی سے محروم رہے۔ درخواست گزار کی 2013 سے 2018 تک تمام کارکردگی رپورٹس بہترین تھیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ نے بغیر ٹھوس وجہ ترقی نہ دی۔ 2019 کی کارکردگی رپورٹ نہ ہونے کی وجہ فیلڈ پوسٹنگ کا نہ ملنا تھا۔ ترقی کے اہل افسر کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پروموشن دی جا سکتی ہے۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ  ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ منٹس میں منفی ریمارکس بغیر کسی ثبوت کے شامل کیے گئے۔ درخواست گزار کی ساکھ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔ ریٹائرڈ افسران کو دیر سے انصاف دینا غیر منصفانہ ہے۔ تمام سرکاری ادارے ترقی کے معاملات میں شفاف اور فوری فیصلے کریں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل